نواز کا مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے بان کی مون پر زور

پانی برائے زندگی 2005-15ءکے موضوع پر اعلی سطحی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر منگل کو یہاں بان کی مون کے ساتھ بات چیت میں وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ میں جموں اور کشمیر سے متعلق قراردادوں پرعمل کرانا یو این سیکیورٹی کونسل کافرض ہے۔

انڈیا کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے نواز نے کہا کہ پڑوسی ملک نے بات چیت کیلئے ان کے اقدامات پر کوئی مثبت ردعمل نہیں دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی قیادت کے حالیہ بیانات انتہائی مایوس کن ہیں۔

انہوں نے بان کی مون سے گفتگو میں دہشت گردی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے اپنا غیر متزلزل عزم ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے امن و سلامتی کیلئے 20 نکاتی قومی لائحہ عمل تیار کیا ہے۔

نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے زیر اہتمام امن برقرار رکھنے کی کارروائیوں میں سب سے زیادہ حصہ لینے والے ملک کی حیثیت سے دنیا میں قیام امن کیلئے کوششیں جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اقوام متحدہ کے ساتھ مضبوط اور ثابت قدمی پر مبنی تعلقات ہیں۔

نواز شریف نے اس عزم کو بھی دہرایا کہ پر امن خطے کا قیام ان کی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے اور اس حوالے سے انہوں نے ہندوستان اور افغانستان سمیت تمام پڑوسی ملکوں سے رابطہ کیا ہے۔

اس موقع پر انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ایک اعلی سطحی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں حکومتوں کے درمیان قریبی تعاون کی وجہ سے باہمی اعتماد اور یقین بڑھا ہے۔

’دونوں ملک انسداد دہشت گردی، تجارت، معیشت سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے خصوصی اقدامات پر قریبی تعاون کر رہے ہیں۔‘

اس ملاقات میں پاکستان کے وزیر پانی و توانائی خواجہ محمد آصف اور خصوصی مشیر طارق فاطمی بھی شریک تھے۔kll

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.