وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت میں خطاب کرتے ہوئے نوازشریف کاکہنا تھا کہ کراچی میں ہڑتالیں بند ہوں گی توملک خوشحال ہوگا اور ترقیاتی کام بھی ہوں گے۔
وزیراعظم نے دہشت گردوں کا ہرقمیت پر صفایا کرنے کا عزم ظاہرکیا اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کراچی میں آپریشن جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد موٹر وے پر کام جلد شروع ہونے والا ہے تاہم حیدرآباد سے سکھر تک موٹر وے پر فیصلہ ہونا باقی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سکھر سے ملتان تک موٹر وے اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ بنے گی۔
وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر 2017 تک بجلی کے مسئلے کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تھر کا کوئلہ بجلی بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اس سے قبل نوازشریف نے حب میں ملک کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کا افتتاح کیا۔
بلوچستان کے شہر حب میں بائیکو آئل ریفائنری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حب آئل ریفائنری سے تیل کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور تیل کے شعبے میں 750 ملین کی سرمایہ کاری ہوگی۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج تیل ایک بنیادی ضرورت بن چکا ہے جبکہ پاکستان میں تیل کی پیداوار کافی نہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ملک میں تیل کی مجموعی کھپت 2 کروڑ 20 لاکھ ٹن ہے جبکہ تیل کی ملکی پیداوار ایک کروڑ 35 لاکھ ٹن ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں آئل ریفائنری کی تعمیر ‘اہم کارنارمہ’ ہے، تاہم خود کفالت کی منزل حاصل کرنے میں وقت لگے گا۔
ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق گوادر کو ‘فری پورٹ’ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسے قانون سازی کے ذریعے خصوصی درجہ دیا جائے گا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ گوادر کی بندرگاہ کو سڑکوں کے ذریعے وسطی ایشیاء سے ملانے پرکام جاری ہے اور اس اقدام سے بلوچستان کو دوسرے صوبوں کے برابر بلکہ ان سے بھی زیادہ ترقی یافتہ بنانے کی راہ ہموار کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں نئی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کے لیے سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ مراعات فراہم کرے گی۔
وزیراعظم نے امن وامان کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ کراچی اور بلوچستان میں واضح بہتری نظر آ رہی ہے، سانحہ صفورا گوٹھ میں ملوث تمام مجرموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور انہیں جلد عدالتوں کے ذریعے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
افتتاحی تقریب میں بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، بلوچستان کے سینیئر وزراء اور مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر ثناء اللہ زہری بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نواز شریف جمعے کی صبح وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان کے ہمراہ کراچی پہنچے، جہاں ایئرپورٹ پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ان کا استقبال کیا، جس کے بعد وہ حب روانہ ہوئے۔
Leave a Reply