منگل کو بلدیاتی انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی، پیلپز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سہہ فریقی اتحاد نے پشاور کے خیبر بازار میں احتجاجی دھرنا دیا۔
دھرنے سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخوا کی حکومت کو گذشتہ ماہ ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نگراں سیٹ آپ کے ذریعے بلدیاتی انتخابات کے دوبارہ انعقاد کے لیے تیار ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا ’ہم صوبے میں دوبارہ انتخابات چاہتے ہیں تاہم تحریک انصاف کی حکومت کی موجودگی میں نہیں کیونکہ وہ دوبارہ دھاندلی کرے گی جیسا کہ انھوں نے 30 مئی کے روز ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں کی ہے‘۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان اور صوبے کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی جانب سے دھاندلی کو تسلیم کرنے کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت کو اخلاقی طور پر مستعفیٰ ہوجانا چاہیے۔
اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندیار ولی نے صوبے میں کسی بھی قسم کے انتخابات سے پہلے صوبائی حکومت کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی موجودگی میں دوبارہ انتخابات خودکشی ہوگی۔
اے این پی کے سربراہ نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت کو مستعفی ہوجانا چاہیے اور نئے انتخابات عدالتوں کے زیر انتظام کروائے جائیں۔
اسفند یارولی نے کہا کہ ’عوام کو انتخابات میں دھاندلی قبول نہیں، خیبرپختونخوا کے عوام کپتان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں‘۔
جلسے سے خطاب کے دوران سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تحریک انصاف نے دھاندلی کرکے نشستیں حاصل کی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’عمران خان کے قول اور فعل میں تضاد ہے‘۔
جلسے میں تینوں جماعتوں نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی دھاندلی پر مشترکہ طور پر احتجاج جاری رکھنے کا بھی عزم کیا۔
Leave a Reply