گدو بیراج کیلئے 188 ملین ڈالر کا قرض منظور

یہ قرض انٹرنینشل ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن نے منظور کیا جس کے نتیجے میں بیراج کی زندگی مزید 50 سال بڑھ جائے گی اور اس سے سندھ کے محکمہ آبپاشی کے نظام میں بھی بہتری آئے گی۔

گدو، سکھر اور کوٹری ملک کے تین بڑے بیراج ہیں جنہیں 1932 سے لیکر 1962 کے درمیان تعمیر کیا گیا تھا اور جن کے انتظامات صوبائی محکمہ آب پاشی سنبھالے ہوئے ہے۔

کوٹری بیراج میں مرمت کا کام سن 2000 میں مکمل کیا گیا تھا۔

لون کی رقم گدو بیراج کے 65 زنگ آلود دروازوں کو بدلنے کے لیے استعمال کی جائے گی جن کی 60 فیصد اسٹیل گل چکی ہے اور آپریشنل مسائل کا باعث بنتے ہیں۔

اس کے علاوہ سیلاب آنے کی صورت میں یہ دروازے زنگ کی وجہ سے کام کرنا چھوڑ سکتے ہیں کیوں کہ اس موقع پر انہیں زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔

عالمی بنک کے ماہرین کے مطابق بیراج سے آبپاشی کے علاقوں تک پانی کی رسائی محدود ہوجائے گی۔

عالمی ‌بینک کے کنٹری ڈائریکٹر راشد بن مسعود نے کہا کہ بیراج سندھ کے اسٹریٹجک اثاثے ہیں اور لاکھوں افراد کی زندگیوں کا ان پر انحصار ہے۔

منصوبے کی ٹاسک ٹیم کے لیڈر عبد الحامد آزاد نے کہا کہ سندھ کے آبپاشی نظام میں گدو بیراج کی سب سے زیادہ اہمیت ہے۔ یہ نہ صرف ان علاقوں کی زرعی پیداوار کے لیے اہم ہے بلکہ اسے ممکنہ طور پر سیلاب جیسی آفتوں سے بچنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاملے پر مداخلت نہ کرنا کوئی آپشن نہیں۔l

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.