کراچی ہلاکتیں، وزیراعلیٰ امدادی کاموں سے لاعلم

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ دو دن تک بینظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقریبات کے سلسلے میں لاڑکانہ میں موجود تھے اور گزشتہ شب کراچی پہنچنے کے بعد آج پانچویں روز ان کا کوئی بیان سامنے آیا ہے۔

منگل کو سندھ اسمبلی میں اظہارِخیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے شدید گرمی اور لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے زیادہ اموات کا ملبہ بھی وفاقی حکومت پر ڈال دیا۔

تقریر کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کی صورتحال اور امدادی کاموں سے لاعلمی بھی مکمل طور پر عیاں تھی اور بیشتر مقامات پر انہوں نے ‘یقیناً کیا ہوگا،کر رہے ہوں گے، میں پوچھوں گا’ جیسے الفاظ کا استعمال کیا۔

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ سندھ میں ڈیزاسٹرمینجمنٹ کا ادارہ موجود ہے جو کہ نہ صرف بارشوں اور طوفان میں کام کرتا ہے بلکہ ایسی صورتحال سے نمٹنا بھی اس کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا ‘ڈیزاسٹر مینجمنٹ ہے اور اس کا نمبر بھی ہے جو کہ پہلے بھی اخباروں میں آ چکا ہے اور اگر ممبران کو پتا نہیں ہے تو آج پھر یہ نمبر دیں گے تاکہ لوگ ان تک جا سکیں۔’

مزید پڑھیں : شدید گرمی، ہلاکتوں کی تعداد 475 سے متجاوز

وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق یقیناً ڈیزاسٹرمینجمنٹ نے اپنا کام کیا ہو گا مگر وہ دو دن سے شہر میں نہیں تھے اس لیے اب (پی ڈی ایم اے) سے اس حوالے سے پوچھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں موجود این جی اوز نے بھی یقیناً اپنا کام کیا ہو گا۔

‘کے الیکٹرک کا معاہدہ وفاقی حکومت سے ہے’

ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ہلاکتیں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے سبب ہوئیں مگر سب جانتے ہیں کہ بجلی کا محکمہ آئین کے تحت مرکزی حکومت کے دائرے میں آتا ہے جبکہ کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک کا معاہدہ بھی سندھ حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ وفاقی حکومت کےساتھ ہے۔

قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے دبئی میں موجود کے الیکٹرک کے مالکان کو کئی مرتبہ فون کیا، جنھوں نے یقین دلایا کہ کراچی میں سرمایہ کاری کریں گے لیکن آج حالات بتاتے ہیں کہ انھوں نے کچھ خرچ نہیں کیا بلکہ لوڈ شیڈنگ سے بھی بزنس مین کی طرح فائدہ اٹھایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی تاریخ میں بہت کم ایسے واقعات ہوئے ہوں گے کہ بجلی یا کسی اور وجہ سے ایک دن میں اتنی ہلاکتیں ہوئی ہوں۔

قائم علی شاہ نے کہا کہ شدید گرمی کی وجہ سے سندھ میں بھی بے شمار ہلاکتیں ہوئی ہیں جن پر انہیں افسوس ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی مختلف حکومتوں کے ادوار میں قحط آتے رہے ہیں لیکن اموات پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔

‘ہم سے جوسہولت ممکن ہوئی دیں گے لیکن زندگی کی کوئی قیمت نہیں ہوتی’۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ انھوں نے چیف سیکریٹری سندھ کو شدید گرمی کے باعث صوبے میں تمام سرکاری اداروں کے ملازمین کو فوری طور پر چھٹی دینے کے احکامات جاری کیے ہیں، تاہم ایمرجنسی اداروں کے ملازمین کام کرتے رہیں گے۔

انھوں نے بتایا کہ حکومت نے تمام مارکیٹیں رات نو بجے بند کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے جبکہ شہر کے سائن بورڈز کی لائٹیں بھی بند رہیں گی۔dp

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.