متحدہ پر الزامات کی تہہ تک پہنچیں گے، چوہدری نثار، آج برطانیہ کو خط لکھنے کا فیصلہ

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کشمنر فلپ ہارٹن سے ملاقات کی جس میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس سمیت ایم کیو ایم سے متعلق برطانوی نشریاتی ادارے کی خبر پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اس دوران چوہدری نثار نے نے بی بی سی رپورٹ سے متعلق برطانیہ کو اپنا مؤقف پیش کیا۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/06/q519.jpg

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/06/mqm1.jpg

برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ برطانوی ہائی کمشنر کو یہ باور کرایا کہ بی بی سی کی رپورٹ میں ایم کیو ایم سے متعلق پیش کیے گئے انکشافات انتہائی حساس اور پاکستان کے لیے تشویش کا باعث ہیں، اس سے متعلق تمام تر تفصیلات تک رسائی کے لیے پاکستان کی مدد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بی بی سی رپورٹ پر پاکستانی حکومت باضابطہ طور پر مدد کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھے گی کیونکہ رپورٹ میں بیان کیے گئے حقائق تک رسائی کے لیے آخری حد تک جائیں گے کیوں کہ یہ پاکستان کی سیکیورٹی کے حوالے سے بہت حساس معاملہ ہے۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/06/q619.jpg

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں جو کچھ بیان کیا گیا ان کا حقائق سے کتنا تعلق ہے اس میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہئے، رپورٹ ایسے ملک سے آئی ہے جس کی عدلیہ شفافیت کی گواہی دنیا دیتی ہے تاہم ہم نے برطانوی حکومت سے معلومات تک رسائی مانگی ہے اور ایک بار رسائی مل گئی تو دروازے کھلتے جائیں گے جب کہ برطانیہ ایک ذمے دار ملک ہے اس سے کوئی وٹہ سٹہ نہیں ہورہا۔ انہوں نے کہا کہ بی بی سی کی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات مخصوص لوگوں کے حوالے سے ہے اس لیے الزامات کو ایم کیو ایم یا ان کے ووٹر اور سپورٹر سے منسوب کرنا درست نہیں ہوگا کیوں کہ اس جماعت میں بہت سے اچھے لوگ بھی ہیں جو ہمارے برابر پاکستانی ہیں۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/06/q718.jpg

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/06/imran-farooq1.jpg

وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستان نے برطانوی حکومت اور اسکاٹ لینڈ یارڈ سے عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے بہت زیادہ معلومات کا تبادلہ کیا ہے جس سے برطانیہ کو کیس میں مدد ملی جب کہ اسکاٹ لینڈ کی ٹیم چند روز میں پاکسkjتان آئے گی جو صرف کوئٹہ سے گرفتار کیے گئے دو ملزمان سے تفتیش کرے گی۔  انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں ایک بے گناہ پاکستانی قتل ہوا ہے اس لیے عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری ہم پرعائد ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ایم کیو ایم نے بھارت سے فنڈنگ وصول کی اور بھارت نے 10 سال تک متحدہ کے سیکڑوں کارکنوں کو تربیت فراہم کی جب کہ برطانوی پولیس نے جون 2013 میں ایم کیو ایم کے ایک سینئیر رہنما کے گھر پر چھاپا مارا تھا اور اس کارروائی کے دوران دھماکا خیز مواد اور اسلحے کی فہرست ملی تھی اور فہرست میں درج اسلحہ اور رقم ممکنہ طور پر کراچی میں استعمال ہونا تھی۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.