بلدیہ عظمی کراچی کے محکمہ تعلیم کے 9 ملازمین گرفتار

vv
کے ایم سی کے گھوسٹ ملازمین عوام کے اربوں روپے ہڑپ گئے۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کے ایم سی میں ڈپٹی ایڈمن نے گھر کے اکیس افراد ملازم رکھوائے اور ان کی 64 سالہ ساس گھر بیٹھے تنخواہ وصول کرتے رہی ۔ وہ مرحوم والد کی پینشن کی رقم بھی لیتے رہے۔ کے ایم سی کے پکڑے جانے والے ملازم نے انکشاف کیا ہے کہ ٹاؤنز سے منتھلی جمع کر کے اعلیٰ افسروں کو پہنچائی جاتی تھی۔ پندرہ لاکھ روپے ایک ڈائریکٹر کی جیب میں جاتے ہیں۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ شاہد حیات نے بتایا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا محکمہ تعلیم تنخواہ کی مد میں 18 کروڑ روپے ماہانہ خرچ کرتی ہے جس میں سے 3 کروڑ روپے ماہانہ کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی بی سی رپورٹ کے تمام کردار ملک سے باہر ہیں حکومت نے کہا تو ان کو گرفتار کر کے پاکستان لائیں گے۔ شاہد حیات کا کہنا تھا کہ ابھی تک نو افراد کو گرفتار کیا ہے جس میں ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر بھی شامل ہیں۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.