انڈیا ٹوڈے نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستانی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ جنوبی بلاک میں اس وقت کھلبلی مچ گئی جب انھیں معلوم ہوا کہ ان کی سمندری حدود سے چین کی آبدوز کا گزر ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہندوستانی وزیراعظم کے گذشتہ ماہ چین کے دورے کے ایک ہفتے کے بعد ہی کسی بھی چینی آبدوز کا پہلی بار ہندوستانی سمندری حدود کے اس قدر قریب سے گزر ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بحریہ کے چیف ایڈمیرل آر کے دھون کے مطابق ہندوستانی بحریہ نے چینی آبدوز کی نقل و حرکت پر ہر منٹ کی مانیٹرنگ کی ہے۔
انہوں نے چینی آبدوز کے پاکستانی بندر گاہ پر آنے کے واقعے کو بڑے گیم کا آغاز قرار دیدیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ہندوستانی بحریہ کیلئے ایک بڑا الرٹ تھا، جب چین کی سب سے خطرناک لڑاکا آبدوز یوآن کلاس 335 نے بحیرہ عرب کو عبور کیا اور 22 مئی کو کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر ایٹمی تاہم جدید ہتھیاروں اور اینٹی شپ میزائلوں سے لیس چینی آبدوز پر عملے کے 65 اراکین سوار تھے۔ چینی آبدوز نے کراچی بندرگاہ پر ایک ہفتہ قیام کیا اور ایندھن بھرنے کے بعد واپس چین کے لیے روانہ ہوگئی۔
ہندوستانی میڈیا میں اس بات پر بھی بے چینی پائی جاتی ہے کہ چین پاکستان کو آنے والے سالوں میں یوآن کلاس کی آٹھ آبدوزیں فراہم کرنے جارہا ہے۔
Leave a Reply