ہندوستانی قید میں پاکستانی شہری تشدد سے ہلاک
وحید نور نامی یہ شہری پانچ سال قبل غلطی سے راولاکوٹ سے سرحد عبور کرکے ہندوستان چلا گیا تھا جہاں سرحدی خلاف
ورزی پر بی ایس ایف نے اسے گرفتار کرلیا۔
وحید نور نے ہندوستانی عدالت میں رٹ بھی دائر کی اور اسے عدالت کی جانب سے دو مرتبہ بے گناہ قرار دیا گیا۔
تاہم پاکستانی شہری کی رہائی امکانات روشن ہونے پر مبینہ طور پر ہندوستانی سیکیورٹی اداروں نے شدید تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے وحید کو ہلاک کردیا۔
ڈان نیوز اسکرین گریب
وحید کی میت آج رینجرز حکام کے ذریعے اسکے رشتہ داروں کے حوالے کی گئی ہے۔
ہلاک ہونیوالے قیدی کے ورثاءکا کہنا ہے کہ وحید نور بے گناہ تھا اور اسے جان بوجھ کرتشدد کا نشانہ بناکر ہلاک کیا گیا۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ وحید نے اپنے خطوط میں جلد رہائی ملنے سے متعلق آگاہ کیا تھا۔
ڈان نیوز اسکرین گریب
ان کے بقول اس سے قبل دو بار عدالتیں وحید کےحق میں فیصلے دے چکی تھیں ،تیسری بار 20 تاریخ کو اس کی عدالت میں پیشی تھی جس کے بارے میں وحید نے کہا تھا کہ اس حق میں فیصلہ ہوجائے گا۔
ورثا نے بتایا کہ رہائی کے امکانات کو دیکھتے ہوئے ہندوستانی فورسز نے وحید کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
ڈان نیوز اسکرین گریب
ان کا مزید کہنا تھا کہ وحید کی میت کے دونوں بازو کٹے ہوئے تھے جبکہ پیٹ کا پورا حصہ ابھرا ہوا تھا ۔
مقتول کے ایک اور عزیز نے بتایا کہ ہندوستانی سرحد کے ساتھ ان کی زمین ہے ، وحید اپنی زمین میں گیا تھا جہاں سے تقریباً چھ سال قبل انڈین آرمی اسے پکڑ کر لے گئی۔
Leave a Reply