ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نواز شریف نے تعلیم کی ترقی کے لیے کوششیں کرنے پر نوبل انعام حاصل کرنے والی ملالہ یوسفزئی سے ناروے کے دارالحکومت میں ملاقات کے دوران کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے لیے مؤثر اقدام اٹھاتے ہوئے جامع معاشرے کے قیام کی کوششوں کو جاری رکھا جائے گا۔
انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت تعلیمی اخراجات میں اضافہ کے لیے جی ڈی پی کا 4 فیصد خرچ کرنے ارادہ رکھتی ہے اور 2005ء میں زلزلے سے تباہ ہونے والے ایک ہزار اسکولز کو دوبارہ بنانے کا کام بھی جاری ہے۔
مزید پڑھیں: ملالہ کا عالمی رہنماؤں سے دلچسپ مطالبہ
ملالہ کی بہادری کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ لاکھوں افراد، خاص طور پر نو عمر بچوں کے لیے ایک رول ماڈل ہیں اور تعلیم کی ترقی کے لیے ذاتی دلچسپی لینے پر ملالہ کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ’حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے انتہائی مؤثر اقدامات اٹھائے ہیں جو کہ ہمارے خواب ’بہتر تعلیم سب کے لیے‘ کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرے گا‘۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں اپنی جانیں دینے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گرد اب بھاگ رہے ہیں اور ان ٹھکانوں اور ہائیڈ آؤٹس کو ختم کردیا گیا ہے۔
انھوں نے 2014ء میں نوبل انعام حاصل کرنے پر ملالہ یوسفزئی کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ملالہ پاکستان کا فخر ہیں۔
اس موقع پر ملالہ نے حکومت کی جانب سے ملک میں تعلیم کی ترقی کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہاتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرکے دہشت گردی کے مائنڈ سیٹ کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی کوریڈور پاکستان کے تمام علاقوں کے شہریوں کی زندگیوں میں تبدیلیاں لائے گا اور اس کے قیام کی مدد سے ان کو تعلیم اور صحت کی بہتر سہولیات فراہم کی جائے گی۔
ملالہ کا کہنا تھا کہ ان کا خواب ہے کہ وہ پاکستان اور یہاں کے بچوں کے لیے کچھ کریں۔
اس ملاقات کے موقع پر وزیراعظم کے خصوصی مشیر سرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی اور تعلیم کے ایم او ایس بلیغ الرحمٰن بھی موجود تھے۔
Leave a Reply