خیبرپختوںخوا حکومت کے وزیر معدنیات ناجائز اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار

خیبرپختوںخوا کے صوبائی وزیر معدنیات ضیاء اللہ آفریدی اپنی ہی حکومت کے بنائے گئے احتساب کمیشن کے شکنجے میں آ گئے۔ احتساب کمیشن خیبرپختونخوا نے ضیاء اللہ آفریدی کو ناجائز اثاثے بنانے اور غیرقانونی ٹھیکوں کی تقسیم کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتہائی قریبی ساتھی سمجھے جانے والے ضیاء اللہ آفریدی کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا جنہیں اب جمعہ کو احتساب کمیشن کے جج کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

دوسری جانب نیب بھی احتساب کمیشن سے پیچھے نہیں رہا جس نے پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزیر معدنیات محمود زیب کو دیگر دس افراد کے ساتھ احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ محمود زیب پر اے این پی اور پیپلز پارٹی کی مخلوط دور حکومت میں پانچ سو ایکڑ سرکاری زمین صرف چودہ ہزار روپے کے عوض تیس سال کیلئے لیز پر دینے کا الزام ہے۔ نیب کے مطابق ملزمان نے پچاس ہزار ٹن معدنیات کی بھی غیر قانونی طور پر کھدائی کی۔

محکمہ معدنیات میں خرد برد کے اس کیس میں محمود زیب کے سیکرٹری شاہ ولی اللہ، کمشنر بنوں عصمت اللہ، جیالوجسٹ نوریز، سابق وزیر کے فرنٹ مین احتشام الملک اور ڈائریکٹر لائسنسز شاکر اللہ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ محکمہ معدنیات میں خرد برد کا یہ میگا سکینڈل اس لسٹ میں بھی شامل ہے جو چند روز قبل سپریم کورٹ میں پیش کی گئی تھی۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.