گیس کی قیمتوں میں تیرہ سے تریسٹھ فیصد اضافہ

وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے گیس قیمتیں بڑھانے کا اعلان کیا۔ گھریلو صارفین کے لئے گیس تیرہ فیصد تک مہنگی کی گئی۔ پہلا سلیب ایک سو دس روپے ، دوسرا دو سو بیس روپے جبکہ تیسرا سلیب چھ سو روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیا گیا ۔ کمرشل صارفین کیلئے گیس دس، صنعتی اور پاور سیکٹر کے لیے بائیس ، فرٹیلائزر سیکٹر کیلئے تریسٹھ فیصد مہنگی کر دی گئی۔ اوگرا نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ – ew

کراچی: پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث دو دہشت گرد ہلاک

حساس اداروں اور کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے خفیہ اطلاع پر نادرن بائی پاس کے قریب گھر میں چھاپہ مار کارروائی کی ۔ دہشت گردوں نے پولیس کو دیکھ کر اندھا دھند فائرنگ کر دی ۔ فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ دہشت گردوں کی شناخت سجاد آفریدی اور ظفر آفریدی کے نام سے ہوئی ہے۔ دہشت گردوں کے سروں کی قمت 15 لاکھ روپے مقرر تھی۔

ssd

حقانی نیٹ ورک کا خاتمہ لگ بھگ ہوچکا، سرتاج عزیز

سرتاج عزیز نے جرمن وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران کہا ” حقانی نیٹ ورک اب پاکستان میں موجود نہیں بلکہ وہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے بعد افغانستان منتقل ہوگیا تھا”۔

انہوں نے کہا ” شمالی وزیرستان میں حقانی نیٹ ورک کو سپورٹ کرنے والا انفراسٹرکچر ختم کردیا گیا ہے”۔

اس سے قبل جرمن وزیر خارجہ دو روزہ دورے پر پیر کو اسلام آباد پہنچے۔

انہوں نے وزیراعظم ہاﺅس میں وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کی۔

اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور افغانستان سے قریبی شراکت داری کے لیے حکومت کی حوصلہ افزائی کی۔

انہوں نے کہا ” پاکستان اور افغانستان کو خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے اکھٹے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے”۔

تاہم انہوں نے فوجی عدالتوں کی تشکیل پر تحفظات کا بھی اظہار کیا۔

سرتاج عزیز اور جرمن وزیر خارجہ ملاقات سے قبل مصافحہ کرتے ہوئے — فوٹو پی آئی ڈی

جرمن وزیر نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں ممالک پر اپنے اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لیے زور دیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا ” پاکستان اور جرمنی کے باہمی تعلقات میں بہتری آئی ہے اور ہم دونوں ممالک کے درمیان زیادہ بہتر اقتصادی تعاون کی توقع رکھتے ہیں”۔

وزیراعظم نے پاکستان کو یورپی یونین کی جانب سے دیئے جانے والے جی پی ایس پلس اسٹیٹس کے لیے پاکستان کی حمایت پر جرمنی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

جرمن وزیر خارجہ نے جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات کی۔ac ca

این اے 122 اور این اے 154 میں 11 اکتوبر کو ضمنی انتخابات کا اعلان

الیکشن کمیشن نے این اے 122 لاہور اور این اے 154 لودھراں میں 11 اکتوبر کو ضمنی انتخابات کا اعلان کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق دونوں حلقوں کے لئے امیدوار کاغذات نامزدگی 10 اور 11 سمتبر کو جمع کرا سکتے ہیں جب کہ کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل 14 اور 15 ستمبر کو ہو گا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار 17 سمتبر تک اپنے اعتراضات جمع کرا سکتے ہیں جب کہ ٹریبونلز اپیلوں  پر فیصلہ 19 سمتبر کو جاری کر دیں گے اور 21 ستمبر کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔

واضح رہے کہ الیکشن ٹریبونلز نے چند روز قبل ہی این اے 122 لاہور سے سردار ایاز صادق اور این اے 154 لودھراں سے صدیق خان بلوچ کی کامیابیوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حلقے میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔

wwd

ملتان: خراب رزلٹ آنے پر والدین کا اسکول پر دھاوا، پرنسپل پر تشدد

سرکار سے جڑا کوئی بھی ادارہ ہو اسپتال یا اسکول سب ہی کا حال برا ہے۔ ملتان کے نواحی علاقے بستی ملوک کے ایک سرکاری اسکول کی حالت بھی کچھ ایسی ہی ہے۔ گورنمنٹ ہائی سکول لعل پور سے نویں جماعت کے ایک سو سترہ طلبا کا داخلہ بھیجا گیا تاہم صرف ایک خوش نصیب طالبعلم کامیاب ہو سکا اور ایک سو سولہ فیل ہو گئے جو اگلے برس تک امتحان کا انتظار کریں گے یا اسکول ہی چھوڑ دیں گے۔

خراب رزلٹ آنے پر طلبا کے والدین بپھر گئے اسکول پر دھاوا بولا اور ہیڈ ماسٹر ظفر علی کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا اور فرنیچر بھی توڑ ڈالا۔ مظاہرین نے اسکول انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کرتے رہے۔

والدین کا کہنا تھا کہ خراب رزلٹ کے ذمہ دار ہیڈ ماسٹر ہیں محکمہ تعلیم کارروائی کرے اطلاع ملنے پر پولیس کی نفری بھی پہنچ گئی۔ سکول کے ہیڈ ماسٹر ظفر علی نے توڑ پھوڑ کرنے پر تھانہ بستی ملوک میں بچوں کے والدین کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی۔

‘میثاق جمہوریت پر عمل پیرا ہیں، انتقامی سیاست کی نہ کبھی کریں گے’

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے سابق صدر آصف زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا انتقامی سیاست کی نہ کبھی کریں گے آصف زرداری کو اپنی غلط فہمی کا خود اندازہ ہو جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف کی سیاسی ڈکشنری میں انتقام نام کا لفظ موجود نہیں میثاق جمہوریت پر مکمل عمل کیا۔ آصف زرداری کا بیان جاری ہونے سے پہلے وزیراعظم نے ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پر رپورٹ طلب کر لی تھی۔ ہماری حکومت نے کسی کیخلاف کوئی نیا مقدمہ نہیں بنایا اگر کراچی میں کسی نے کچھ کیا ہو گا تو وہ عدالت جائے گا اور اگر کسی نے کچھ نہیں کیا تو واپس آ جائے گا۔ انہوں نے کہا زرداری کا سیاست میں بہت بڑا مقام ہے اور ان کی گفتگو کو تحمل کیساتھ سننا چاہیے۔ گالم گلوچ پر مبنی انداز تکلم کو 6 ماہ تک برداشت کیا تھا ۔ اپوزیشن غصے کی باتیں کرتی رہتی ہے۔ –

کراچی بار کے جوائنٹ سیکرٹری کے قتل کیخلاف وکلا کی مسلسل دوسرے روز ہڑتال

کراچی میں وکلا نے سندھ ہائیکورٹ ، سٹی کورٹ ، ملیر کورٹ اور دیگر عدالتوں کا بائیکاٹ کر دیا ، وکلا کی ہڑتال کے باعث سیکڑوں مقدمات کی سماعت ملتوی ہوگئی۔

ہنگامی نوعیت کے کیسز کی سماعت ججز اپنے چیمبر میں کر رہے ہیں ، مقدمات کی سماعت نہ ہونے سے سائلین مشکلات کا شکار ہیں۔

‘نواز شریف نوے کی دہائی کی سیاست دہرارہے ہیں’

لندن سے جاری ایک بیان میں انہوں کہا کہ سب سے پہلے قاسم ضیا اور سینیٹر بنگش کے بیٹے کو گرفتار کیا گیا پھر رینجرز نے ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لیا، جس کے فوری بعد سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور مخدوم امین فہیم کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوگئے۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ میں سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کو ایف آئی اے اور نیب ہراساں کررہی ہیں، یہ سارے اقدامات سیاسی انتقام کی طرف اشارہ کررہے ہیں۔

آصف زرداری نے کہا کہ اگر ایجنسیاں منصفانہ احتساب کرنا چاہتی ہے تو انہیں اس وفاقی وزیر کے خلاف سب سے پہلے کارروائی کرنی چاہئے جس کا مجسٹریٹ کے سامنے دیا گیا ایک اعترافی بیان موجود ہے کہ وہ شریف برادران کے لیے منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی ایجنسیوں کی سندھ میں کارروائیاں آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے، جبکہ پنجاب کے وزیر رانا مشہود میاں برادران کے لئے پیسے وصول کررہے تھے ویڈیو منظرعام پر آگئی لیکن اس وزیر کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ‘آصف زرداری پر ہاتھ ڈالنا جنگ کی ابتداء’

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا “ہم وہ لوگ نہیں جو معافی مانگ کر جدہ بھاگ جاتے ہیں، قوم بہت اچھی طرح جانتی ہے کہ نواز شریف نے ہی معافی کے لیے درخواست کی تھی”۔

پی پی پی شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے 2013 کے عام انتخابات کے نتائج کو جمہوریت کے لیے تسلیم کیا حالانکہ وہ انتخابات ‘ آر اوز” کے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن ٹربیونلز کے حالیہ فیصلوں نے ہمارا یہ نکتہ ثابت کردیا ہے کہ مسلم لیگ نواز کو بیرونی امداد ملی جس کی بدولت وہ انتخابات میں کامیاب ہوئی۔

سابق صدر نے کہا کہ نواز شریف آج وزیراعظم اور شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب صرف پیپلزپارٹی کی وجہ سے ہیں جس نے تیسری مدت پر پابندی ختم کی، حالانکہ ہمیں معلوم تھا کہ اس کا فائدہ صرف شریف برادران کو ہوگا۔

سابق صدر نے کہا کہ اس وقت جب ہمارے معصوم شہریوں کو دشمن کی جانب سے بلااشتعال شیلنگ کرکے ہلاک کیا جارہا ہے، جب پاک فوج دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑ رہی ہے، اس وقت نواز شریف اصل دشمن کو چیلنج کرنے کی بجائے پیپلزپارٹی اور دیگر سیاسی حریفوں کو نشانہ بنارہے ہیں”۔

انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس نجفی کی رپورٹ کو عوام کے سامنے لانے جبکہ ” معصوم افراد کے قتل میں ملوث” افراد کو گرفتار کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات اس بات کا عندیہ دے رہے ہیں کہ حکومت قوم کو تقسم کرکے اپنے فطری اتحادی طالبان اور دہشتگردوں کو بچانے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں فوج کے ساتھ کھڑی ہے، ہم اپنے جوانوں کو سیلوٹ کرتے ہیں جو اس جنگ میں اپنی قربانیاں دے رہے ہیں۔

اس سے قبل سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین اور پارٹی رہنماءقاسم ضیاءکی گرفتاری پر پی پی پی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدیداران پر لگنے والے الزامات کی تردید کی تھی۔

مزید پڑھیں : پی پی پی کی دہشتگردی فنڈنگ کے الزامات کی تردیدwww

بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کے پاکستانی جوہری تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنانے کا انکشاف

پاکستانی کی معاشی ترقی ہو یا عسکری طاقت بھارت کو ایک آنکھ نہیں بھاتی۔ بھارتی حکمران روز اول سے ہی پاکستان کو کمزور کرنے سے مصروف ہیں اس کی تصدیق امریکی خفیہ ادارے سی آئی نے بارہ صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ میں کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 80 کی دہائی میں بھارت کی آنجہانی وزیراعظم اندرا گاندھی نے پاکستانی جوہری تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس وقت پاکستان نہ صرف جوہری ہتھیاروں کیلئے یورینیم اور پلوٹونیم کی اعلیٰ سطح پر پیداوار میں مصروف تھا بلکہ امریکا سے ایف سولہ طیارے بھی حاصل کرنے والا تھا۔

اندرا گاندھی سرکار پاکستانی جوہری پروگرام میں جدید طریقے سے پیشرفت پر تشویش کا شکار تھی۔ بھارت کو خدشہ تھا ایف سولہ طیارے ملنے کے بعد پاکستان عسکری طور پر بےحد طاقتور ہو جائے گا۔
سی آئی اے کے مطابق اندرا گاندھی سرکار اس قدر خائف تھی کہ ایک دو ماہ میں پاکستان پر حملے کی سوچ زور پکڑ گئی لیکن پاکستانی طاقت کا اندازہ لگا کر اندرا گاندھی فیصلہ نہ کر سکیں۔
بھارت آج بھی پاکستان کی ترقی سے خائف ہے ۔ چین اقتصادی راہداری منصوبے پر اس کی بےنقاب ہوتی سازشیں واضح ثبوت ہیں۔