قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا سانحہ کوئٹہ پر پوری قوم سوگوار ہے۔ اپنے پیاروں کی شہادت پر دکھ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا دہشتگردوں کا وہی گمراہ کن نظریہ ہے جس نے بینظیر بھٹو کو چھین لیا۔ ہر قیمت پر دہشتگردوں کے نظریے کو شکست دیں گے۔ دہشتگردی کے خلاف پہلے سے زیادہ قوت سے آگے بڑھیں گے۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا دہشت گرد ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے اور دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ پاکستان مخالف قوتوں کو بلوچستان میں امن پسند نہیں آیا ۔ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد رہنا ضروری ہے۔ قوم کا اتحاد ہی شیطانی قوتوں کو منہ توڑ جواب دے سکتا ہے۔ پاکستان کے عوام، حکومت، فوج اور پولیس دہشتگردی کے خلاف متحد ہیں۔
اپوزیشن لیڈر خورشید نے اپنے خطاب میں کہا اپوزیشن ریاست کیلئے بولے تو حکومت کے مفاد میں ہوتا ہے۔ اتنے بڑے سانحے میں نیگٹو سیاست نہیں کی۔ آؤ ملکر ایک ایکشن کمیٹی بنائیں کیونکہ ہم سب کو ملکر دشمنوں سے لڑنا ہے اکیلا کوئی نہیں لڑ سکتا اور یہ قومی جنگ ہونی چاہیے۔
قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے سربراہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہر طبقہ فکر نے سانحہ کوئٹہ کی مذمت کی۔ کوئٹہ میں پہلی مرتبہ سانحہ نہیں ہوا پشاور اے پی ایس سانحے کے بعد قوم متفق ہوئی تھی اور نیشنل ایکشن پلان پر اتفاق رائے ہوا تھا۔ انہوں نے کہا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 60 ہزار جانیں قربان کیں۔ دنیا قربانیوں کے باوجود ہمارے موقف کو تسلیم کرنے سے کترا رہی ہے۔ کون نہیں جانتا پاکستان نے اس جنگ میں بے انتہا قربانیاں دی ہیں۔ کیا صرف دہشتگرد حملوں کی مذمت ہی کافی ہے؟ ۔
Leave a Reply