انتہا پسندی کا نظریہ پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے:نواز شریف

mi

 

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگرد بھاگنے پر مجبور ہیں ۔ پاکستان کو انتہا پسندی ، مذہبی اور لسانی تعصب سے محفوظ ملک بنا کرثمرات عوام تک پہنچائیں گے۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کا جائزہ لیا گیا ۔ وزر اعظم کا کہنا تھا سکیورٹی اداروں کی قربانیوں سے دہشتگرد بھاگنے پر مجبور ہیں ۔ وزیر اعظم نے محفوظ اور مستحکم پاکستان کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے عزم کا وعدہ کیا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ انتہاء پسندی کا نظریہ پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے ۔ پاکستان کو مذہبی و لسانی تعصب سے محفوظ بنایا جائے گا ۔ نواز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے میں وفاقی ، صوبائی حکومتوں اور سکیورٹی اداروں نے کردار ادا کیا ۔ ان کا کہنا تھا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں ۔

اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر داخلہ چوہدری نثار، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

وزیراعظم نواز شریف سے ایئر چیف مارشل سہیل امان نے بھی ملاقات کی ۔ ملاقات میں وزیر ا عظم کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب دوران پاک فضائیہ نے اہم کردار ادا کرتے ہوئے دہشتگردوں کی آماج گاہیں تباہ کیں ۔ جنگ میں پاک فضائیہ کی صلاحیتوں کا کوئی ثانی نہیں ۔

 

جب تک کرپٹ سسٹم کا خاتمہ نہیں ہوتا ، چین سے نہیں بیٹھیں گے: شاہ محمود قریشی

 

 

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان کے بارے میں امریکی تخفظات کو دور کرنے کے لیئے انہوں نے امریکی ایوان نمائندگان اور اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اعلٰی عہدیداران سے ملاقاتیں کیں ہیں ، ان ملاقاتوں میں حوصلہ افزاء پیش رفت ہوئی ہے اور آنے والے دنوں میں ہم کرپٹ نواز حکومت کو مزید ٹف ٹائم دینگے۔ ان کا کہنا تھا جب تک کرپٹ سسٹم کا خاتمہ نہیں ہوتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورجینیا کے ایک مقامی ریسٹورنٹ میں پارٹی ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اعلٰی حکام کو بتایا ہے کہ تحریک انصاف جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور اس پارٹی کے چیئرمین عمران خان جمہوری سوچ کے حامل ہیں ۔ عمران خان کا سیاست میں آنا پاکستان میں موروثیت کا خاتمہ کرنا اور حقیقی جمہوریت لانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے عہدیداران نے بھی ان سے تحریک انصاف کے منشور اور ایجنڈے کے بارے میں سوالات کیے جن کا بڑے مدلل اور ٹھوس ثبوت کے ساتھ جواب دیا ۔ اپنے دورہ امریکہ کے دوران انہوں نے کئی تھنک ٹینک اداروں سے بھی ملاقاتیں کیں اور ان کو پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع کے حوالے سے بتایا کہ آپ جو مرضی کر لیں لیکن آپ اُس خطے میں پاکستان کو اعتماد میں لیے بغیر کچھ نہیں کر سکتے ۔ ان کا کہنا تھا پاکستان کی افواج دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لیئے جو قربانیاں دے رہی ہے اس سے اُس خطے میں امن آئیگا اور دہشت گردی سے پاک خوشحال نیا پاکستان بنے گا ۔ شاہ محمود قریشی نے ” دنیا نیوز” نارتھ امریکہ کے نمائندے ندیم منظور سلہری سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اور چوہدری سرور پارٹی سے اختلافات کی وجہ سے باہر نہیں ہیں ۔ میں 5 اگست کو واپس جا کر باقاعدہ پارٹی سرگرمیوں میں حصہ لوں گا ۔ انہوں نے کہا ہمارا پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ کوئی الائنس نہیں ہے وہ اپنی اور ہم اپنی جدوجہد کر رہے ہیں لیکن دونوں جانب سے پارٹی کے عہدیداران ایک دوسرے کے ساتھ ملاقاتیں کر رہے ہیں جو کہ معمول کا حصہ ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس کے حوالے سے حکومت بااختیار کمیشن نہیں چاہتی وہ 56 ایکٹ کے تحت کمیشن بنانا چاہتی ہے ۔ چنانچہ اب اپوزیشن کی نو جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم مل بیٹھ کر ایک بل ڈرافٹ کرینگے اپنے ٹی آر اوز بنائیں گے جن پر اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہو گیا ہے اور ہم اپنا بل بنا کر سینٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ قومی اسمبلی میں اگر حکومت اس کو پاس نہ بھی کرے تو سینٹ میں پاس ہونے کے امکانات موجود ہیں ۔