بابری مسجد شہادت کیس میں الزامات طے، ملزمان کیخلاف سازش کا مقدمہ چلے گا

بھارتی رہنماؤں ایل کے ایڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، ونے کٹیار، وشو ہندو پریشد کے لیڈر وشنو ہری ڈالمیا اور سادھوی رتنبھرا کو 26 مئی کو عدالت میں پیش ہونا تھا، لیکن عدالت کی کارروائی شروع ہوتے ہی ان کے وکیل نے حاضری سے معافی کی درخواست دیدی۔ خصوصی عدالت کے جج سریندر کمار یادو نے حاضری سے معافی تو دیدی تھی لیکن 30 مئی کو انھیں ہر حال میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

انڈین میڈیا کے مطابق بابری مسجد شہادت کیس میں سابق ڈپٹی پرائم منسٹر لال کرشن ایڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت بارہ ملزمان کے خلاف الزام طے کر دیے گئے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے خلاف سازش کا مقدمہ چلے گا۔ تمام ملزمان آج عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور ضمانت کی درخواست کی جسے قبول کر لیا گیا ہے۔ ملزمان نے نے عدالت میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں ان کے خلاف چارج مسترد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سی بی آئی نے ملزموں کو بابری مسجد شہادت کیس میں سازش سے متعلق الزام سے 2001ء میں بری کر دیا تھا۔ 2010ء میں الہ آباد ہائی کورٹ نے بھی سی بی آئی عدالت کے حکم کو صحیح مان لیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے رواں سال 19 اپریل کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت کو سازش کے الزام میں بھی مقدمہ چلانے کا حکم دیا تھا۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.