سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عمران خان کو منی ٹریل ثابت کرنا ہوگی ، کیونکہ لندن سے پیسہ براہ راست نہیں تھرڈ پارٹی کے ذریعے آیا ،ایمنسٹی سکیم کا آف شور کمپنی پر اطلاق نہیں ہوتا تھا ۔ عمران خان اور تحریک انصاف کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیا گیا ۔ عمران خان آف شور کمپنی اور نا اہلی کیس کی سماعت ہوئی ، حنیف عباسی کی متفرق درخواست پر عمران خان اور تحریک انصاف کو نوٹس جاری کر دیئے گئے اور جواب طلب کر لیا گیا ، وکیل اکرم شیخ نے استدعا کی کہ نیازی سروسز لمیٹڈ کے بینک اکائونٹس کی تفصیلات طلب کی جائیں ۔ عمران خان یہ ثابت نہ کر سکے کہ بنی گالہ کے لیے رقم کہاں سے آئی تو اس کے قانونی نتائج کیا ہوں گے ، چیف جسٹس کا عمران خان کے وکیل نعیم بخاری سے مکالمہ وکیل عمران خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے برطانیہ اور آسٹریلیا کی آمدن سے خریدا ہوا لندن فلیٹ دو ہزار کی ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں ظاہر کیا ، ایف بی آر نے فلیٹ سے متعلق ڈیکلریشن کو قبول کیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ الزام ہے کہ لندن فلیٹ سے متعلق درست ڈیکلریشن بھی نہیں دی گئی ۔ ایمنسٹی سکیم کا آف شور کمپنی پر اطلاق نہیں ہوتا تھا ۔ وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان نے 1997 کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی میں لندن فلیٹ اور آف شور کمپنی کو ظاہر نہیں کیا ، جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ آف شور کمپنی پر سالانہ 700 پائونڈ خرچہ برداشت کرکے اسے بارہ سال تک زندہ کیوں رکھا گیا ۔ وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جمائما کو قرض کی رقم تین کراس چیک کے ذریعے ادا کی ۔ جمائمہ کے نام تمام انتقال طلاق سے پہلے ہوئے ۔ جمائمہ نے بنی گالا کی اراضی عمران خان کو زبانی تحفہ کی جو اکتوبر 2005 میں عمران خان کے نام ہوئی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان کو منی ٹریل ثابت کرنا ہوگی، کیونکہ لندن سے پیسہ براہ راست نہیں ، تھرڈ پارٹی کے ذریعے آیا ۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن کا نمائندہ باقاعدگی سے موجود ہونا چاہیے تاکہ وہ ممنوعہ فنڈنگ کے حوالے سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دے سکے ۔
Leave a Reply