پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج انسداد تمباکو نوشی کا دن

عالمی صحت کو لاحق خطرات میں تمباکو نوشی کی وباء سب سے تباہ کن ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ ساٹھ لاکھ افراد تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہو کر مرجاتے ہیں۔ جن میں سے چھ لاکھ سے زائد افراد خود تمبا کونوشی نہیں کرتے بلکہ تمبا کونوشی کے ماحول میں موجود ہونے کے سبب اس کے دھوئیں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد لوگ تمباکو نوشی کرتے ہیں، جن میں سے اسی فیصد لوگ ترقی پذیر ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں تمباکو نوشی کی وباء تنزلی کی جانب مائل ہے۔ تمباکونوشی بہت آہستگی کے ساتھ جسم کے مختلف اعضاء کو نقصان پہنچانا شروع کرتی ہے اور ایک فرد کو کئی سالوں تک اپنے اندر ہونے والے نقصانات واضح نہیں ہو پاتے، جب یہ نقصانات واضح ہونا شروع ہوتے ہیں تب تک جسم تمباکو کے نشے کا مکمل طور پر عادی ہو چکا ہوتا ہے۔ تمباکو نوشی کرنے والا اپنی اس عادت میں جہاں اپنی جیب خالی کرتا ہے تو وہیں اپنے ہی ہاتھوں اپنی صحت کا دشمن بن جاتا ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں مختلف سماجی اور حکومتی ادارے سگریٹ نوشی کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہی پھیلا کر ترقی یافتہ ممالک کی طرح تمباکونوشی کی شرح کم کر سکتے ہیں۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.