حکومت کو خیال نہ آیا مگر عدالت نے کراچی والوں کی سن لی۔ شہر قائد میں بجلی کے بد ترین بحران پر سندھ ہائی کورٹ نے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے نیپرا کو کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کی اجازت دے دی۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ نیپرا کے الیکٹرک کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کر سکتی ہے۔ عدالت نے کہا کے الیکٹرک نیپرا کے 22 جنوری 2016ء کے حکم پر عمل کرے، جس میں علاقوں کی سطح پر لوڈ شیڈنگ کو غیرقانونی قرار دیا گیا تھا۔ سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ روز فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ کے الیکٹرک تمام صارفین کو بلاامتیاز بجلی کی فراہمی کا پابند ہے، اگر کوئی بجلی چوری کرتا ہے تو پورے علاقے میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہونی چاہیے۔ کراچی کے80 فیصد علاقے یکم رمضان کی سحری کے دوران تاریکی میں ڈوب گئے تھے۔
Leave a Reply