پنجاب کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا ، 1935 ارب سے زائد حجم کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگے گا ، ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے ۔ پنجاب اسمبلی میں صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا جمعہ کو سہ پہر بجٹ پیش کریں گی ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے 639 ارب روپے تک مختص کئے جانے کا امکان ہے ۔ پنجاب کو وفاق سے 1162 ارب روپے ملیں گے ۔ صوبائی ٹیکس محاصل 330 ارب تک ہونے کا تخمینہ ہے جبکہ کموڈٹی آپریشن اور گرانٹس کی رقوم 440 ارب تک ہوں گی ۔ امن و امان کے لئے 165 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ شعبہ تعلیم کے لئے 355 ارب اور شعبہ صحت کے لئے 185 ارب مختص کئے جا رہے ہیں ۔ سڑکوں کی تعمیر پر بھی 245 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ ہائوسنگ اینڈ کمیونٹی سروسز کے لئے بھی 100 ارب رکھے جا رہے ہیں ۔ پانی کی فراہمی اور نکاسی کے لئے 70 ارب رکھے جانے کی تجویز ہے جبکہ قرضوں کی ادائیگی پر بھی 260 ارب روپے خرچ ہوں گے ۔ صوبائی مالیاتی کمیشن کے تحت مقامی حکومتوں کو 300 ارب روپے ملیں گے تاہم ٹیکسز کی مد میں پانچ مرلے کے گھروں پر ٹیکس کے نفاذ کی تجویز کو حکومت رد کر چکی ہے جبکہ موٹر سائیکل اور 1300 سی سی تک کی گاڑی کے ٹوکن ٹیکس میں اضافہ بھی مسترد کیا جا چکا ہے تاہم بڑی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح میں رد و بدل متوقع ہے ۔ دو جون کو ہی اسمبلی سے پہلے وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں کابینہ اجلاس میں بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دی جائے گی ۔
Leave a Reply