Breaking News

‘نہال ہاشمی کی باتوں کی حمایت نہیں کرتے ، عدلیہ کیلئے قربانیاں دیں’ –

 

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نہال ہاشمی نے جو کچھ کیا وہ قابل مذمت اور قابل شرم ہے، وزیراعظم نوازشریف نے سپریم کورٹ کو تین نسلوں کا جواب دیا، کوئی ایمپائرکی انگلی کی بات کرتا ہے جب اس کی تلاشی کا وقت آتا ہے تو اپنی جیب پر ہاتھ رکھ لیتا ہے،

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں وزیردفاع و پانی و بجلی خواجہ آصف نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر قومی اسمبلی کی کارروائی لائیو دکھائی جائے تو میں اس کی حمایت کروں گا ، جتنا مطعون طبقہ سیاسی طبقہ ہے اور کوئی نہیں ، ہمارے سیاستدان اپنے مفادات کے لئے پارلیمنٹ کو گالیاں دیتے ہیں ، نہال ہاشمی نے جو باتیں کی اس کی کوئی حمایت نہیں کرسکتا ، یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ نہال ہاشمی نے جس طرح کی حرکت کی ، اسے سیاسی شناخت سے محروم کر دیا گیا ، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے سپریم کورٹ کو تین نسلوں کا جواب دیا ، ایک بچہ دو دفعہ پیش ہوا ہے ، ایک بیٹا آج پیش ہورہا ہے ، ہم نے کوئی ڈوگر کورٹ نہیں بنائی ، ہم نے عدلیہ کے لئے قربانیاں دی ہیں ، میثاق جمہوریت اور مری معاہدے اسی لئے کئے گئے ، آپ بھٹو خاندان کی شہادت کے ثمرات تو وصول کرتے ہیں انکوائری کیوں نہیں کرواتے ، خدا کے لئے بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو تو پکڑو ، 73 کی آئین کی بات کرتے ہیں اس کی منظوری کے وقت لوگوں کو اٹھاکر باہر پھینکا گیا ، پاکستان میں عدالتوں کی مضبوطی کے لئے ہماری جدوجہد ہے ، آج پاکستان کی عدلیہ ہمارے گلے میں قانونی و آئینی طور ہاتھ ڈال رہی ہے۔ ہمیں یہ سبق نہ دیئے جائیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ کو اپنی پارٹی کی پنجاب میں خبر لینی چاہیے ، روزانہ پنجاب میں کوئی نہ کوئی پتنگ کٹی ہوتی ہے ، انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف نے ایسی روایات جنم دیں جنہیں صدیوں یاد رکھا جائے گا ، وزیراعظم نے غیر مشروط اور آئینی طور حاصل استثنی کے باوجود آئینی اداروں کے سامنے سر خم کیا ، کوئی ایمپائر کی انگلی کی بات کرتا ہے جب اس کی تلاشی کا وقت آتا ہے تو اپنی جیب پر ہاتھ رکھ لیتا ہے ، جہاں پر اداروں کی بقا کا مسئلہ ہو وہاں پوائنٹ سکورنگ نہ کی جائے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے قائد حزب اختلاف کو رنگ باز کہنے پر سپیکر نے مداخلت کی ، سپیکر کی جانب سے لفظ رنگ باز حذف کرنے کی بات پر خواجہ آصف نے اعتراض کیا ، خواجہ آصف نے کہا کہ اکیلے قائد حزب اختلاف ہی نہیں ہم بھی قابل احترام ہیں ، محترم قائد حزب اختلاف یہ رنگ بازی نہیں چلے ، خواجہ صاحب قائد حزب اختلاف معزز ہیں ان کے لئے رنگ بازی کا لفظ مناسب نہیں ، رنگ بازی معصوم سا لفظ ہے ، اگر رنگ بازی مناسب لفظ نہیں تو رولنگ دے دیں ، میں ان لوگوں کو رنگ باز ہی کہوں گا ، آپ رولنگ دیں تو واپس لے لوں گا ، سپیکر نے کہا کہ رنگ بازی کا مطلب تو ڈکشنری میں دیکھنا پڑے گا ، قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام تک ملتوی کردیا گیا۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب
No News Found.

سائنس اور ٹیکنالو
No News Found.

اسپیشل فیچرز
No News Found.

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Baadban Tv. All Rights Reserved