چودھری نثار نے اپوزیشن پر الفاظ کے نشتر سے وار کر ڈالا۔ انہوں نے حکومتی نقطہ نظر کے اظہار کو تصادم سے تشبیہہ دینا، انتشار کے حامیوں کی سوچ قرار دے دی، کہتے ہیں شرپسند عناصر رائی کا پہاڑ بنا رہے ہیں اور اداروں اور حکومت کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کے ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ عدلیہ کے خود ساختہ محافظ بننے والوں نے اپنے دور میں اداروں کو تضحیک کا نشانہ بنایا، اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگوں کی جانب سے عدالتی شخصیات کی توہین کی جاتی رہی، ججوں کو فیصلوں سے روکنے کیلئے ان پر سیاہی پھینکی گئی، عدالتی فیصلوں کو چمک سے تعبیر کیا گیا اور سپریم کورٹ میں پنجابی اور غیرپنجابی کی تفریق ڈالی گئی۔ چودھری نثار کا مزید کہنا ہے کہ ایسے لوگ بھی چیخ چلا رہے ہیں جن کی پارٹی کے ترجمان نے عدلیہ اور افواجِ پاکستان کو 2013ء کے الیکشن میں دھاندلی کا ذمہ دار قرار دیا، پاکستانی قوم اس دہرے معیار کو کیا نام دے؟
Leave a Reply