مشال خان قتل کیس میں قائم کی گئی جوڈیشل انکوائری ٹیم نے اپنی رپورٹ مکمل کر لی ہے ۔ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ طالبعلم مشال خان کا قتل اتفاقیہ حادثہ نہیں نہیں تھا بلکہ اس کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے حوالے سے انجام دیا گیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشال کان ایسا طالبعلم تھا جو یونیورسٹی میں ہونے والی بے ضابطگیوں کیخلاف کھل کر بولتا تھا ۔ جے آئی ٹی کی مکمل تفتیش کے دوران کسی ایک موقع پر بھی ایسے شواہد موصول نہیں ہوئے کہ مشال خان کے ہاتھوں کسی قسم کی توہین ہوئی ہو ۔ نہ ہی اس کے کسی ساتھی کیخلاف کوئی ایسا ثبوت ملا ہے جس سے انہیں مجرم ٹھہرایا جا سکے ۔
Leave a Reply