نئی گاڑیوں کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کم کی جائے ،قائمہ کمیٹی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے بجٹ میں 800 تا 1800سی سی کی گاڑیوں پر کسٹمز ڈیوٹی میں 10فیصد کمی کی تجویز کو ایک سال کیلئے موخر کرنے پر افسوس کا اظہار کیاہے اور خواہش ظاہر کی ہے کہ ملک میں نئی گاڑیوں کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی میں کمی کی جائے ، کمیٹی کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا،جس میں کسٹمز حکام نے ڈیوٹیوں کی شرح پر نظرثانی پر بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی کو بتایا کہ وفاقی بجٹ میں 800سی سی سے لیکر1800سی سی تک کی گاڑیوں پر کسٹمز ڈیوٹی میں 10فیصد کمی کی تجویز تھی جسے حکومت نے مسترد کر کے مز ید ایک سال تک کیلئے اضافی ڈیوٹیاں وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے. ،گاڑیاں بنانے والی صنعت کے ساتھ طے پانے والے تین سالہ ڈیوٹی اسٹرکچر کے تحت اس بجٹ میں گاڑیوں کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں کمی کی جانی تھی تاہم وفاقی کابینہ نے اس کمی کے فیصلے کو ایک سال کیلئے موخر کر دیا ہے ، امپورٹ پالیسی آرڈر کے تحت تین سال پرانی گاڑیا ں رعایتی شرح ڈیوٹی پر درآمد کرنے کی اجازت ہے تاہم چیئرمین کمیٹی کا موقف تھا کہ ملک میں ہائی برڈ گاڑیوں کی درآمد کیلئے ایسا اسٹرکچر مقرر کیا جائے جس سے مقامی گاڑیاں اسمبل کرنے والی صنعت کو مجبوراً ایسی گاڑیاں پاکستان میں ہی تیار کرنے کی طرف مائل کیا جاسکے ، ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسی گاڑیاں پاکستان میں تیار ہونا شروع ہو جائیں تو عوام کو کم قیمت میں اچھی گاڑیاں دستیاب کی جاسکیں گی، کسٹمز حکام کے مطابق ملک میں 25ملین موبائل فون درآمد ہوتے ہیں جن میں سے 99فیصد چین سے آتے ہیں ،معاہدے کے تحت چائنا سے درآمد ہونے والے موبائل فونز پر کسٹمز ڈیوٹی صفر ہے ، ان پر کسٹمز ڈیوٹی عائد نہیں کی جاسکتی لہذا ایسے موبائل فونز پر کسٹمز ڈیوٹی کے بجائے ریگولیٹری ڈیوٹی لگا دی گئی ہے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.