نماز ، روزہ ، وضو ، مسواک عبادت بھی صحت بھی

٭سجود:دوران سجدہ جب نمازی اپنا ماتھا زمین کے ساتھ جوڑتے ہیں تو یہ کیفیت دماغ کو تازہ خون کی سپلائی تیز کرتی ہے ۔دوران سجدہ آپ کو جسم کے مختلف دردوں سے نجات ملنے کے قوی امکان ہوتے ہیں۔ماہرین کے مطابق نماز میںدوران سجدہ نمازی کی کمر کے نچلے حصے کو 24فیصد،ٹخنے کو 27 فیصد،پاؤں کے پنجوں کو 13فیصد،گھٹنوں کو 53فیصداور کلائیوں کو28فیصد تک درد سے راحت نصیب ہوتی ہے۔ ٭ تشہُد:نماز میں تشہُدکی حالت میں بیٹھنے سے ہمارے کولہے،کہنی، دونوںگھٹنے،کمر اور ہاتھوں کی کلائیاں اس طریقے سے حرکت کرتی ہیںکہ ہمارے پورے جسم کو سکون مہیا کرتی ہے۔ ایسی حالت میں بیٹھنے سے جسم کے مختلف حصوں میں پریشربنتا ہے جو کہ ایک قسم کا مساج کا کام کرتا ہے جو تنائو کو کم کر تا ہے۔علاوہ ازیں اس حالت میں قیام نظام انہظام کو بھی تیز کرتا ہے۔ ۲:روزہ روزہ بھی دین اسلام کا ایک اہم رکن  ۔ہے ۔ دینوی لحاظ سے جہاں روزے کی اتنی اہمیت ہے تو دوسری جانب دنیاوی لحاظ سے بھی روزے کی اہمیت سے انکار نہیں ہو سکتا

دین اسلام ابتدا سے ہی ہدایت کا سرچشمہ رہا ہے اور ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔آج اکیسویں صدی کے تیز ترین دور میں سائنس اسلامی طریقہ کارمیں انسانیت کی بہتری کو تسلیم کرنے پر مجبور ہے۔سائنس اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ دین اسلام میں عبادات کی ادائیگی کیلئے جو طریقہ کار بیان کیا گیا ہے وہ انسانی صحت پر حیرت انگیز مثبت نتائج مرتب کرتا ہے۔آج ہم اپنے قارئین کو ان عبادات اور طریقہ کار کے حوالے سے معلومات فراہم کریںگے ۔ ۱:نماز نماز دین اسلام کا ستون ہے اور جنت کی کنجی ہے ۔قرآن مجیدمیں ارشاد ہے ’’نماز قائم کرو اور روزے رکھو‘‘۔ حدیث نبوی ؐمیں بھی نماز کی ادائیگی کے بارے میںمتعدد مرتبہ بیان کیا گیا ہے ۔نماز کی ادائیگی کے دوران حاصل ہونیوالے فوائد درجہ ذیل ہیں۔ ٭تکبیر:نماز میں تکبیر کے دوران جب ہم اپنے ہاتھوں اور کندھوں کو حرکت میں لاتے ہیںتواعضاء کی اس حرکت سے انسانی جسم کے اوپر والے حصے میں خون کی روانی تیز ہو جاتی ہے جو کہ صحت کے اصولوں کے مطابق احسن عمل ہے۔

 

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.