پنجاب حکومت کی شاہ خرچیاں، 4 سال میں 424 ارب اضافی خرچ کر ڈالے –

 

پنجاب حکومت نے چار سالوں میں کل 5070 ارب روپے کا ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا۔ جس میں 1585 ارب روپے ترقیاتی اور 3485 ارب غیر ترقیاتی بجٹ منظور کیا گیا۔ چار سال میں سپلیمنٹری گرانٹ 424 ارب 30 کروڑ 52 لاکھ 93 ہزار روپے بعد میں منظور کر لی گئی۔ حکومت نے 116ارب کے فنڈز بلاک ایلوکیشن سے نکالے۔ 91 کروڑ روپے 9 مختلف منصوبوں کے افتتاح اور دیگر تقریبات پر خرچ ہو گئے جبکہ قائد اعظم سولر پاور بہاولپور و قادر آباد کے افتتاح پر 14 کروڑ 96 لاکھ 56 ہزار خرچ کئے گئے۔ نندی پور پراجیکٹ، لاہور میٹرو بس، راولپنڈی اور اسلام آباد میٹرو بس کے افتتاح اور تقریبات پر 31 کروڑ سے زائد کا خرچہ آیا۔ محکمہ تعلیم کی 1066 ترقیاتی سکیموں، صحت 921، صاف پانی 610 کسان پیکج، آبپاشی اور جنوبی پنجاب کے منصوبوں سے بھی فنڈز نکالے گئے جبکہ اورنج لائن پر اب تک 54 ارب روپے انہی سکیموں سے نکلا کر خرچ ہو چکے۔ بنیادی صحت مراکز پر لگنے والے فنڈز سے 40 کروڑ نکال کر ہیلی کاپٹرکی خریداری کے لئے استعمال ہوئے۔ وی آئی پی فلائٹ اور ہیلی کاپٹر پر 2 ارب سے زائد اڑا دیئے گئے۔ نیا جہاز خریدنے کیلئے کنسلٹنٹ کو 18 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ ائیر کرافٹ ٹینڈر نوٹس دینے پر 30 لاکھ روپے کی خطیر رقم خرچ کی گئی۔ وی آئی پی ایئر کرافٹ کی جرمنی میں انسپیکشن کا بل 5 کروڑ 34 لاکھ روپے ادا کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے صوابدیدی فنڈز کے تحت 6 کروڑ خرچ کیے۔ لائیو سٹاک کی سکیم سے فنڈز نکال کر امیر قطر کو تحفے کے طورپر تین بیل و گائیں 50 لاکھ کی خریدی گئیں۔ صاف پانی پراجیکٹ سے ایک ارب نکال کر 42 وی وی آئی پیز کے لئے نئی کاریں خرید لی گئیں۔ ایک ارب مہمان کو 2 عربی نسل کے گھوڑے، گائیں، 2 قیمتی اونٹ جن کی مالیت لاکھوں روپے بنتی ہے دیئے گئے۔ لیہ، راجن پور، بہاولنگر کی ترقیاتی سکیموں کے فنڈز میں سے 24 کروڑ لاہور کینال روڑ پر خرچ کئے گئے۔ صاف پانی پراجیکٹ سے ایک ارب نکال کر وزیر اعلیٰ کے دفتر کے لئے نئی گاڑیاں خریدی گئیں۔ چار سالوں میں پروٹوکول –

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.