جمشید دستی کی اسیری کے خلاف شاہ محمود قریشی اور جاوید ہاشمی میدان میں آ گئے۔ پہلے شاہ محمود قریشی سینٹرل جیل ملتان پہنچے مگر انہیں ملنے نہ دیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو میں رہنماء تحریک انصاف نے کہا کہ جمشید دستی کے خلاف انتقامی کارروائی کی گئی۔ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی بھی ملتان جیل پہنچے مگر انہیں بھی ملاقات نہ کرنے دی گئی۔ اس موقع پر جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ کالے پانی کی جیلوں میں بھی سب کی ملاقاتیں ہوتی تھیں یہ تو کالے پانی کی جیلوں سے بھی آگے ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے جمشید دستی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کیلئے سپیکر کو خط ارسال کر دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جمشید دستی رکن قومی اسمبلی ہیں، فوری طور پر ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں تاکہ وہ جاری بجٹ اجلاس میں حصہ لے سکیں۔ ادھر، مظفرگڑھ میں عوامی راج پارٹی کے کارکنوں نے بھی جمشید دستی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جمشید دستی کو فوراً رہا کیا جائے۔
Leave a Reply