سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے جواب میں کہا ہے کہ چودھری شوگر ملز سے متعلق برطانوی ادارے کی تحقیقات 2013ء میں مکمل ہو چکی تھیں۔ ادارے نے مطمئن ہو کر کیس بند کر دیا تھا۔ موجودہ چیئرمین کا تقرر کہیں بعد میں ہوا۔ متعلقہ ڈویژن سے معلومات لے کر دیں۔ رمضان شوگر ملز کا موجود ریکارڈ بھی فراہم کیا۔ ایف بی ار نے اپنے جواب میں کہا کہ ویلتھ ٹیکس قانون 2001ء میں ختم کر دیا گیا تھا۔ اس لئے ریٹرنز 2001ء اور 2002ء کے دیئے جا سکتے تھے۔ جے آئی ٹی کو 1979ء تک کا تمام ریکارڈ فراہم کیا۔ کچھ مطلوبہ ریکارڈ موجود نہیں۔ تعاون نہ کرنے، نامکمل اور سلیکٹیو ریکارڈ فراہم کرنے کا بیان درست نہیں۔ وزارت قانون نے بھی چیئرمین جے آئی ٹی کو اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے اور اس کی کاپی این سی بی، انٹرپول کو بھجوانے میں تاخیر کے الزامات قطعی بے بنیاد قرار دیئے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی دو روز میں تعمیل کی گئی۔ –
Leave a Reply