لکھ کر دیا جائے کہ مارگلہ میں ہاؤسنگ سکیم کی اجازت نہیں دی گئی، سپریم کورٹ

مارگلہ کی پہاڑیوں اور درختوں کی کٹائی پر سپریم کورٹ نے اظہار برہمی کیا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ ایسا کریں مارگلہ کی پہاڑیاں بلڈوز کر دیں، درخت کاٹ دیں، درخت ہونگے نہ جھگڑا ہو گا۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے استفسار کیا کہ کیا مارگلہ کی پہاڑیوں یا قریب وجوار میں کسی ہاوسنگ سکیم کی اجازت دی گئی ہے؟ مئیر اسلام آباد نے بتایا کہ ایسی کسی ہاوسنگ سکیم کی اجازت نہیں دی گئی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ یہ چیز ہمیں لکھ کر دیں، نیشنل پارک عوام کی امانت ہے، اس امانت میں خود خیانت کریں نہ کسی دوسرے کو کرنے دیں۔ شیخ عظمت سعید کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کے علاقے میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر بلاسٹنگ اور مائننگ ہو رہی ہے، کیا ٹی وی پر خبر چلے تو ہی حکام کو قانون کی خلاف ورزی کا پتہ چلتا ہے؟ مقدمے کی مزید سماعت 5 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.