لاہور میں اغواہونے والے 100بچوں کو زمین نگل گئی یا آسماں کھا گیا ۔ انویسٹی گیشن کے تفتیش کاروں نے اغوا ہونیوالے ان بچوں کی فائلیں عدم پتہ پر بند کردیں ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے ان اغوا ہونے والے بچوں کا سراغ لگانے کے لئے سی آئی اے کے انسپکٹر کو انچارج بنا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ 7 سالوں کے دوران ہسپتال ،پارکوں ، شاپنگ پلازوں اور گھروں کے باہر سے اغوا ہونے والے 100بچوں کو تلاش کرنے کے بجائے انکی فائلیں انچارج انویسٹی گیشن نے بند کر دی ہیں ۔ مغوی بچے کے والدین جب پولیس اہلکاروں سے رابطہ کرتے ہیں تو انکو آگے سے کوئی جواب نہیں دیا جاتا ۔ ان میں دواہم کیسز بھی شامل ہیں ۔باغبانپورہ کے علاقہ میں گھر کے باہر سے ایک بچی کو اغوا کیا گیا اور دوسرا واقعہ جناح ہسپتال میں ساہیوا ل سے آنے والے بچے کو وارڈ سے اغوا کیاگیا ،ان دو کیسز کے علاوہ لاہور میں بچوں کے اغوا ہونے کے 100 کیسز ہیں جن کی فائلیں بند پڑی ہیں اور اربوں روپے کا بجٹ رکھنے والی لاہور پولیس ان بچوں کی بازیابی کے لئے کوئی اقدامات نہیں کر رہی ۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے ان کیسز کی جانچ پڑتال کے لئے سی آئی اے کے انسپکٹر پرویز کیانی کو لگا دیا ۔ کیانی گزشتہ 7 سالوں سے لاپتہ ہونے والے 100بچوں کی بازیابی کے لئے کام کریں گے اور وہ کیسز جو تفتیش کاروں نے عدم پتہ پر بند کر دئیے ان کا ازسرنو جائزہ لیکر ان مقدمات کی دوبارہ تفتیش شروع کرائیں گے اور ان سے متعلق اعلیٰ افسروں کو بھی آ گاہ کریں گے ۔واضح رہے کہ ا س سے پہلے ان کیسز کو سی آ ر او برانچ ہیڈ کر رہی تھی ۔
Leave a Reply