وڑھ کے ایس ایچ او عبداللہ بلوچ نے بتایا کہ، ‘راکٹ سردار اختر مینگل کے گھر کے مرکزی دروازے کے قریب آکر پھٹا، تاہم واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا’۔
واضح رہے کہ جس وقت راکٹ حملہ کیا گیا، سردار عطاء اللہ مینگل اور سردار اختر مینگل گھر میں موجود نہیں تھے۔
مزید پڑھیں: اختر مینگل پر انتخابات کے بائیکاٹ کا دباؤ
ایس ایچ او کے مطابق، ‘سردار اختر ملک ان دنوں ملک سے باہر ہیں جبکہ سردار عطاءاللہ مینگل وڑھ سے باہر گئے ہوئے ہیں’۔
تاہم واقعے کے وقت سردار مینگل کے گارڈ اور دیگر عملہ گھر کے اندر ہی موجود تھا۔
واقعے کے بعد قلات ڈویژن کے کمشنر محمد غلزئی، ایف سی کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل فضل رسول قادری، خضدار رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) محمد ظفر علی، ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) عبدالرؤف باریچ اور دیگر افسران نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے۔
دوسری جانب پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
راکٹ حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سردار اختر مینگل کے خلاف مقدمہ درج
سردار اختر مینگل بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ ہیں، جو 90 کی دہائی میں وزیراعظم نواز شریف کے دوسرے دورِ حکومت میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان رہے۔
گیارہ مئی 2013 کے عام انتخابات میں وہ بلوچستان سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
ان کا آبائی علاقہ وڑھ ہے جہاں سے انہوں نے کامیابی حاصل کی، واضح رہے کہ وڑھ اور خضدار بلوچستان کے حساس ترین علاقوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
Leave a Reply