سٹی کونسل میں اپوزیشن اراکین آپس میں ہی الجھ پڑے۔ پی ٹی آئی رکن کی وزیر اعظم پر تنقید نے ماحول گرما دیا۔ ایوان گو نواز گو اور رو عمران رو کے نعروں سے گونج اٹھا۔ شدید نعرے بازی کے دوران اپوزیشن اراکین بنچز پر کھڑے ہو گئے۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے اراکین پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نون کے اراکین کو روکتے رہے۔ معاملہ رفع دفع کرانے کے لئے ڈپٹی میئر اور اپوزیشن لیڈر کو میدان میں آنا پڑا۔ بجٹ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر سمیت دیگر اراکین نے ترقیاتی سکیموں پر تحفظات کا بھی اظہار کیا۔ ایوان میں او زیڈ ٹی کی مد میں سندھ حکومت سے اضافی گرانٹ کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی جس سے بلدیہ عظمیِٰ کا 30 کروڑ خسارے کا بجٹ 99 لاکھ کے سرپلس بجٹ میں تبدیل ہو گیا۔ اجلاس میں اتفاق رائے سے بجٹ قرارداد منظور کر لی گئی۔
Leave a Reply