قانونی ماہرین کی اکثریت کی رائے ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ آنے پر سپریم کورٹ میں باقاعدہ سماعت ہو گی۔ شریف فیملی، عمران خان اور دیگر درخواستگزاروں کے وکلاء کو رپورٹ پر دلائل دینے کا موقع دیا جائے گا۔ بعض ماہرین کے خیال میں مشترکہ ٹیم کی رپورٹ پر حتمی فیصلے کیلئے نئے بنچ کی تشکیل بھی خارج از امکان نہیں۔ ماہرین کے مطابق جے آئی ٹی حقائق جاننے کیلئے بنائی گئی تھی، حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی۔ وزیر اعطم کی نااہلی کی صورت میں فوجداری کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔ قانونی مامرہین کہتے ہیں کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ آسمانی صحیفہ نہیں ہو گی جسے من و عن تسلیم کر لیا جائے۔ رپورٹ اطمینان بخش ہوئی تو وزیر اعطم نااہل ہو سکتے ہیں لیکن اگر رپورٹ تسلی بخش نہ ہوئی تو مسترد بھی ہو سکتی ہے۔ –
Leave a Reply