باکمال لوگوں کا لاجواب کارنامہ ، پی آئی اے کا آن لائن ٹکٹنگ اور بکنگ کا کام دنیا کی سب سے بڑی کمپنی کے بجائے بھارتی کمپنی کو دینے کا فیصلہ ، معاہدے سے پی آئی اے کا حساس ڈیٹا بھارت کے ہاتھ لگنے کا خدشہ ہے ۔ پی آئی اے ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کا بکنگ اور ٹکٹنگ کا نظام دنیا کی سب سے بڑی کمپنی سیبر چلاتی ہے جس سے معاہدہ رواں برس اگست میں ختم ہو رہا ہے ۔ وزیر اعظم کے سابق مشیر برائے ہوا بازی شجاعت عظیم کے دورمیں آن لائن بکنگ اور ٹکٹنگ کا معاہدہ سیبر سے ختم کر کے ایک ایسی کمپنی کو دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو رجسٹرڈ تو برطانیہ میں ہے لیکن یہ کمپنی بھارتی انجینئرز کا بنا ہوا سافٹ ویئر استعمال کرتی ہے کیونکہ اس کے تمام عہدیدار بھی بھارتی ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ اس کمپنی کے پانچ رکنی وفد نے جنوری 2016 میں پی آئی اے ہیڈ آفس کا دورہ بھی کیا جن دنوں پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف ملازمین کا احتجاج اور دھرنا جاری تھا ۔ وفد نے شعبہ آئی ٹی کے لوگوں سے ملاقات بھی کی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اب شجاعت عظیم کی جگہ وزیر اعظم کے مشیر سردار مہتاب خان عباسی ہیں جنہوں نے شجاعت عظیم کے دور کے کئی فیصلوں کو رد کیا ہے تاہم ابھی بھی سیبر کی جگہ بھارتی سافٹ ویئر استعمال کرنے والی کمپنی سے معاہدے کا امکان ہے جس کے بعد پی آئی اے کے حساس ڈیٹا تک بھارت کی رسائی کا خدشہ ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت اور وزیر اعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیدار پی آئی اے کے طیاروں میں سفر کرتے ہیں جس کی تمام تفصیلات بکنگ اور ٹکٹنگ کمپنی کو بھی ہوتی ہے ، اور اگر بھارتیوں کی کمپنی سے یہ معاہدہ ہو جاتا ہے تو وہ تمام حکومتی عہدیداروں کی نقل و حرکت پر نظر رکھ سکتے ہیں جو کہ سیکورٹی رسک ہے ۔ یہاں ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پی آئی اے کے سابق قائم مقام سی ای او برنڈ ہیلڈن برانڈ کو بھی بھارت میں کام کرنے کی وجہ سے سیکورٹی کلیئرنس نہیں دی گئی تھی ۔
Leave a Reply