تفصیلات کے مطابق پنجاب کی انڈسٹری کے 1 کروڑ رجسٹرڈ مزدوروں میں سے صرف 9 لاکھ مزدور سوشل سیکیورٹی ہسپتالوں کے لئے رجسٹرڈ ہیں اور وہ بھی صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ نواز شریف سوشل سیکیورٹی کے ہیڈ ہسپتال ملتان چونگی لاہور میں ڈاکٹرز سمیت دیگر عملہ کی 180 سیٹیں خالی ہیں جن میں 23 ڈاکٹرز، 33 نرسز اور ٹیکنیشنز کی بڑی تعداد شامل ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پنجاب میں انڈسٹریل یونٹس کی تعداد 69,000 کے قریب ہے۔ 39,000 کے قریب چھوٹے اور درمیانے درجے کے یونٹس ہیں۔ ٹیکسٹائل یونٹس کی تعداد 14825 اور جننگ انڈسٹریز کی تعداد 6778 ہے ۔ زرعی خام مال اور فوڈ انڈسٹریز کی پراسیسنگ کے یونٹس کی تعداد 7355 ہے۔ فارماسیوٹیکل یونٹس کی تعداد 199 ہے۔ اس کے علاوہ مختلف مصنوعات تیار کرنے والے لارج سکیل، چھوٹے اور درمیانے درجے کے مینوفیکچرنگ یونٹس ہیں۔ اگر فرض کر لیا جائے کہ اوسطاً ہر یونٹس نے 150 افراد کو روزگار دے رکھا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ پنجاب کی انڈسٹری سے ایک کروڑ سے زائد افراد کا روزگار وابستہ ہے۔ جہاں تک لاہور کا تعلق ہے تو یہ ملک کا دوسرا بڑا شہر ہے جبکہ برآمدات سے وابستہ سب سے زیادہ صنعتیں قائم ہیں۔ لاہور میں صنعتوں کی تعداد کم و بیش 10500 ہے۔ اگر صرف لاہور کے اندر مزدوروں کی تعداد کا اندازہ لگایا جائے تو 15 لاکھ بنتی ہے جبکہ نواز شریف سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں بیڈز کی تعداد صرف 650 ہے جو اب کم ہو کر 550 تک پہنچ گئی ہے۔ اس وقت محکمہ لیبر انڈسٹری مالکان سے مزدوروں کو صحت کی سہولیات پہچانے کے لئے ماہانہ تنخواہ کا 6 فیصد سے زائد وصول کر رہا ہے۔ اس طرح محکمہ لیبر انڈسٹری سے سالانہ 12 ارب 70 کروڑ روپے کی رقم صحت کے نام پر وصول کر رہا ہے جبکہ مجرمانہ غفلت یہ ہے کہ انڈسٹری سے رشوت وصول کر کے محکمہ لیبر کم مزدور رجسٹرڈ کر رہا ہے جس سے محکمہ کو ماہانہ اربوں روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ اس وقت پنجاب کے اندر سوشل س کیورٹی کے 17 چھوٹے بڑے ہسپتال موجود ہیں۔ ان میں سے 16 ہسپتالوں میں صحت کی تمام سہولیات اور مشینری دستیاب نہیں ہے، مگر افسوس اس بات کا ہے کہ سب سے بڑے نواز شریف سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں بھی صحت کی تمام سہولیات اور مشینری موجود نہیں ہے۔ ہسپتال ایم آر آئی کی سہولت میسر نہیں، سی ٹی سکین مشینوں کے ٹیکنیشنز کی تینوں سیٹیں خالی اور ایکسرے کی ڈیجٹیل مشین موجود نہیں ہے۔ کمشنر سوشل سیکیورٹی پنجاب منصور قادر نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ممکن ہے کہ انڈسٹری میں مجرمانہ غفلت کر کے کم مزدور رجسٹرڈ کئے جا رہے ہوں اور جہاں تک خالی سیٹوں کا مسئلہ ہے، ہم جلد عید سے قبل تمام سیٹوں کو مشتہر کر رہے ہیں۔ مشینوں کی خریداری مکمل ہونے پر مزدوروں کو تمام سہولیات میسر ہوں گی۔
Leave a Reply