عید کے تیسرے روز برسنے والی تیز بارش زحمت بن گئی۔ کئی علاقوں میں حادثات، چھتیں گرنے، کرنٹ لگنے سے متعدد افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ جھنگ اٹھارہ ہزاری میں پانچ بچے بارش کے پانی میں نہاتے ہوئے گڑھے میں ڈوب گئے۔ ڈوبنے والوں میں تین بچیاں اور دو بچے شامل تھے۔ تمام بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔ اسلام آباد میں ننگی تار کو چھونے سے 12 سالہ عبدالرحمان جاں بحق ہو گیا، بچانے کی کوشش میں بچے کا والد وسیم بھی کرنٹ لگنے سے چل بسا۔ لاہور اچھرہ میں 14 سالہ راہول مسیح کرنٹ لگنے سے جھلس کر دم توڑ گیا۔ بارش سے متعدد فیڈر ٹرپ کر گئے، کئی علاقوں میں بجلی گھنٹوں غائب رہی۔ چنیوٹ میں کرنٹ لگنے سے 2 بچے جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ فیصل آباد میں چھت گرنے سے پانچ سالہ بچی جاں بحق ہو گئی۔ شورکوٹ میں آم کے باغ میں شیڈ گر گیا، 2 مزدور جاں بحق اور بیس زخمی ہو گئے۔ قصور میں فیصل آباد سے آنے والی زائرین کی بس الٹ گئی۔ پانچ افراد جانیں گنوا بیٹھے، 52 زخمی ہو کر ہسپتالوں میں پہنچ گئے۔ مری اور روات میں پھسلن سے حادثات کے باعث 40 افراد زخمی ہو گئے۔ نارووال میں ضلعی انتظامیہ نے دریائے راوی اور ندی نالوں میں نہانے پر پابندی لگا دی۔
Leave a Reply