رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کا کہنا ہے جاگیر داروں کیخلاف کھڑا ہونے پر انہیں گھسیٹ گھسیٹ کر مارا جا رہا ہے، انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمشید دستی کو قیدیوں کی گاڑی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت لایا گیا تاہم جج کے چھٹی پر ہونے کے باعث جمشید دستی کو سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔ رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے بھرائی ہوئی آواز میں میڈیا کے سامنے اپنے اوپر ہونے والے تشدد کا زکر کیا۔ جمشید دستی نے کہا انہیں جاگیر داروں کیخلاف کھڑا ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، کیس کی سماعت ملتوی ہونے کے بعد جمشید دستی کو سرگودھا جیل منتقل کردیا گیا، انہیں اب تین جولائی کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
Leave a Reply