مجید اچکزئی کو بچانے کیلئے بلوچستان حکومت سرگرم

مجید اچکزئی نے قانون کو مذاق بنا لیا ، سارجنٹ کے اہلخانہ سے صلح نامہ لکھوا لیا ، عطاء اللہ کو شہید کا درجہ ، ساٹھ سال تک تنخواہ ، بیٹے کو نوکری ، گھر دلوانے کا لالی پاپ دے دیا ۔ مرحوم کے بیٹے کا کہنا ہے زبردستی دستخط کرائے گئے ، والد کا خون معاف نہیں کریں گے ۔ مجید اچکزئی نے ٹریفک سارجنٹ عطاء اللہ کے ورثا پر دباؤ ڈال کر عجیب و غریب صلح نامہ تیار کرا لیا ۔ غلطی ایم پی اے کی ہے مگر اس کی قیمت بلوچستان حکومت ادا کرے گی ، دنیا نیوز نے اقرار نامے کی کاپی حاصل کر لی ۔ مجید اچکزئی نے اپنی گاڑی تلے کچلے جانیوالے ٹریفک سارجنٹ کے بیٹے کو نوکری اور اہلخانہ کو پولیس لائن کوئٹہ میں سرکاری کوارٹر دلوانے کا لالی پاپ دیدیا ۔ عطاء اللہ کو سرکاری طور پر شہید کا درجہ ، 60 برس کی عمر تک پوری تنخواہ دلوانے کا وعدہ کر لیا ، بدلے میں ٹریفک سارجنٹ کے اہلخانہ مقدمے میں مجید اچکزئی سے تعاون کریں گے ۔ اقرار نامے پر مجید اچکزئی کے نمائندے اور عطاء اللہ کی بیوہ ، بیٹے اور بھائیوں نے دستخط کئے ۔ ڈی سی زیارت رفیق ترین معاملے میں پیش پیش رہے ، وہ مجید اچکزئی کا نمائندہ بن کر چوبیس جون کو تونسہ میں عطاء اللہ کے گھر گئے تھے ، اہلخانہ کو دو لاکھ عیدی بھی دی ۔ میڈیا کے استفسار پر موقف اپنایا افسوس اور فاتحہ خوانی کیلئے آیا تھا ۔ دوسری جانب سارجنٹ کے بیٹے نے ڈرامہ بے نقاب کر دیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ ایم پی اے سے صلح نہیں ہوئی ، والد کا خون معاف نہیں کروں گا ، معظم کا کہنا ہے خالی اشٹام پیپر پر دباؤ سے انگوٹھے لگوائے گئے ۔ عطاءاللہ کے خاندانی ذرائع نے صلح کیلئے ڈیرہ غازی خان کی سیاسی شخصیات کو استعمال کرنے کا انکشاف کیا ہے ۔ خاندانی ذرائع نے کہا پچیس جون کو صلح نامے پر زبردستی دستخط کروائے گئے ۔ کیا ایک اور طاقتور قانون کے شکنجے سے بچ جائے گا؟کیا اس ملک میں پیسے کے زور پر ہی سب کچھ ممکن ہے؟ ایم پی اے کی کیا اتھارٹی ہے کہ وہ سرکار کی طرف سے مراعات کا وعدہ کرے؟ ڈپٹی کمشنر زیارت کس حیثیت میں ایک ایم پی اے کے نمائندے بن کر سارجنٹ کے اہلخانہ سے صلح کیلئے گئے؟ کئی سوالات اٹھ گئے ، بلوچستان حکومت اتنے بڑے واقعے پر پہلے سوئی رہی ، میڈیا نے معاملہ اچھالا تو طاقتور ایم پی اے کو خانہ پری کیلئے گرفتار کیا ۔ فوٹیج میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹریفک سارجنٹ کو جس گاڑی نے ٹکر ماری اسے مجید اچکزئی ہی چلا رہا تھا ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.