سٹی کورٹ میں پریکٹس کرنے والے وکلاء اور سائلین بارش کے پانی اور گندگی سے پریشان ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ انصاف کیلئے آتے ہیں لیکن یہاں گندگی منہ چڑاتی ہے۔ سندھ کے عوام کی قسمت کا فیصلہ کرنے والے سندھ اسمبلی اور سندھ سیکریٹریٹ سے بھی بارش کا پانی نہیں نکال سکے۔ لوگ کہتے ہیں کہ حکمران بڑی گاڑیوں سے اتریں گے تو انہیں گندگی اور پانی کی موجودگی کا احساس ہو گا۔ سندھ اسمبلی کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کا کہنا ہے کہ تین دن سے نا تو صفائی کرنے والے نظر آئے نہ ہی گھٹنوں سے کھڑا پانی نکالنے کی کوشش کی گئی۔
Leave a Reply