وزیر اعظم نواز شریف کے چچازاد طارق شفیع کی جے آئی ٹی میں دوسری پیشی آج ہوئی۔ شریف خاندان کی بیرون ملک رقوم کی منتقلی کی ٹریل اور گلف سٹیل کے متعلق پونے تین گھنٹے سوالات کئے گئے۔ یو اے ای میں سٹیل مل کے قیام سے فروخت تک کے عمل کی پوچھ گچھ کی گئی۔ طارق شفیع پیشی کے بعد ہشاش بشاش نظر آئے۔ اس بار انہوں نے جے آئی ٹی کے رویئے کا شکوہ بھی نہیں کیا۔ ذرائع کے مطابق، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے طارق شفیع سے گلف سٹیل کیلئے رقم پاکستان سے نہ لے جانے اور بی سی سی آئی سے قرض کی دستاویزات طلب کیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ میاں شریف نے بھتیجے کےنام پر کاروبار کیوں کیا؟ محمد حسین کی وفات کے بعد شیئرز ان کے نام کیسے منتقل ہوئے؟ سٹیل ملز کی عبد اللہ اہلی کو فروخت کی دستاویزات کہاں ہیں؟ گلف سٹیل کے واجبات کیسے ادا ہوئے؟ مل کے واجبات اور قرضہ اس کی اصل قیمت سے زیادہ تھا تو قرض ادا کرنے کے بعد بارہ ملین درہم کیسے ملے؟ 1980ء میں اتنی بڑی رقم کیش میں قطر کیوں بھیجی گئی؟ جے آئی ٹی کی مدت کے آخری ہفتے میں پیر کو وزیر اعظم کے صاحبزادے حسن نواز، منگل کے روز حسین نواز اور بدھ کو وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز پیش ہوں گی۔
Leave a Reply