ایک ماہ کے دوران یوریا کھاد کی کھپت 108 فیصد اضافے کے ساتھ 5 لاکھ 21 ہزار ٹن تک پینچ گئی۔ ماہرین کے مطابق، رواں مالی سال کے بجٹ میں حکومت نے زراعت کے شعبے کو کافی توجہ دی ہے۔ زرعی پیکیج کے باعث کسان بھی کھاد کی جم کر خریداری کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ رواں برس زرعی پیداوار میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ این ڈی ایف سی کے مطابق مئی میں کسانوں نے 35 فیصد کم ڈی اے پی کھاد خریدی اور ایک ماہ میں اس کی کھپت 69 ہزار ٹن رہی جس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کی جانب سے ڈی اے پی کھاد پر دی جانے والی سبسڈی کا ختم ہو جانا ہے۔
Leave a Reply