جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا جے آئی ٹی میں میری ضرورت پیش نہیں آنی چاہیے تھی، تمام سوالوں کے جوابات دے دئیے، جو بھی معاملات ہیں وہ انتہائی شفاف ہیں، مشرف دور میں بھی بدنیتی کی بنیاد پر جھوٹے ریفرنس بنائے گئے، نواز شریف کا پاناما کے کسی پیپر میں نام نہیں، نام نہاد بیان حلفی ردی کےسوا کچھ نہیں، وزیراعظم کے ذاتی کاروبار کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، پاناما پیپرز وزیراعظم نوازشریف کیخلاف سازش ہے، دنیا میں کہیں بھی ایسی عجیب وغریب پٹیشنز دائر نہیں ہوتیں۔ واضح رہے وزیر خزانہ اسحاق ڈار جے آئی ٹی کے سامنے پہلی بار پیش ہوئے، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور انوشے رحمان بھی ہمراہ تھے۔ اس موقع پر لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد جوڈیشل اکیڈمی کے باہر موجود تھی، اسحاق ڈار نے ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔ جے آئی ٹی نے وزیر اعظم کے دوسرے صاحبزادے حسین نواز کو منگل جبکہ صاحبزادی مریم نواز کو بدھ کے روز طلب کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع نے جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوکر سوالات کے جواب دیئے۔ اب تک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سپریم کورٹ میں اپنی تین کارکردگی رپورٹس جمع کرا چکی ہے۔ 10 جولائی کو حتمی رپورٹ سپریم کورٹ کے تین رکنی عملدرآمد بینچ کو پیش کرے گی۔
Leave a Reply