این اے 120 کا ضمنی انتخاب: جے یو آئی ف کا ن لیگ کی حمایت کا اعلان

لاہور:  مسلم لیگ نون کی اہم اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنماء فضل الرحمان نے این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں اپنی جماعت کا کوئی امیدوار کھڑا نہ کرنے کا فیصلہ تو پہلے ہی کر لیا تھا تاہم اب انہوں نے مسلم لیگ نون کی حمایت کا باضابطہ اعلان بھی کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ آج وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق، فضل الرحمان این اے 120 کے انتخابی جلسوں سے خطاب بھی کریں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

احتجاج کی تحریک ختم نہیں ہوگی،طاہرالقادری

دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ آپ لوگ تنہا نہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کوانصاف ملے گا، احتجاج کی تحریک ختم نہیں ہوگی۔

طاہر القادری نے کہ پاناما کیس میں چور پکڑا گیا ہے، ابھی چور پکڑا گیا ہے قاتل باقی ہے، دھرنا سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ منظر عام پر لانے، متاثرین سے یکجہتی کیلیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے بھی کہا جب تک میں بیٹھوں گا وہ بھی بیٹھیں گے، جس وقت تک دھرنا رہے گا،آپ کے ساتھ رہوں گا۔

طاہرالقادری نے کہا کہ مظلوموں کے حقوق کے لیے لوگ جمع ہیں، دنیا کی کوئی طاقت آپ کو ڈرا نہیں سکتی، کوئی طاقت آپ کو انصاف سے دور نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی تاریخ میں ووٹ کے تقدس کوپامال کرنیوالے بھی نوازشریف ہی ہیں، وہ آئین سے امانت دیانت کی ساری شقیں ختم کرنا چاہتے ہیں اور اراکین اسمبلیوں کو خریدتے رہے ہیں۔

عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ آج مال روڈ پر بیٹھ کر ثابت کر دیا ہے کہ 17جون کےشہدا تنہا نہیں ہیں، نوازشریف کے پیچھے اصل قوت شہباز شریف کا پنجاب کا اقتدار ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے مال روڈ پر دھرنا دیا جارہا ہے جس میں عوامی تحریک سمیت پی ٹی آئی کے رہنما بھی شریک ہیں۔

پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے مال روڈ کے استنبول چوک پر شہدائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلانے کے لئے دھرنا دیا جارہا ہے جس میں ڈاکٹر طاہرالقادری بھی پہنچ گئے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن شہدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری، یاسمین راشد، محمود الرشید اور فردوس عاشق اعوان سمیت دیگر شریک ہیں جب کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی موجود ہیں۔

دھرنے کے مقام پر بڑے بڑے پینافلیکس اور بورڈز آویزاں کئے گئے ہیں جب کہ دھرنے میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے لواحقین اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان شریک ہیں۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا 7 بجے کارکنان سے خطاب متوقع ہے جب کہ دیگر قائدین کا دھرنے کے شرکا سے خطاب جاری ہے۔

جب تک دھرنا ہے یہیں بیٹھا ہوں، یہ احتجاج جسٹس نجفی رپورٹ کے حصول کیلئے ہے

لاہور:  سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی چور پکڑا گیا ہے، قاتل باقی ہے، نواز شریف کے پیچھے اصل قوت پنجاب کا اقتدار ہے، نواز شریف کہتے ہیں آئین میں ترمیم کریں گے، نواز شریف آئین سے امانت اور صداقت کو نکالنا چاہتے ہیں، ووٹ کا تقدس بھی نواز شریف نے ہی پامال کیا، نواز شریف ارکان اسمبلی کی بولیاں لگاتے ہیں، نواز شریف نے صدر کے ساتھ مل کر بے نظیر کو نکالا، سیاست میں کرپشن کو متعارف کرایا، چھانگا مانگا کی سیاست متعارف کروائی، پاکستان کے جمہوری نظام کو تباہ و برباد کیا، 10 سال تک ضیاء الحق کی گود میں پرورش پائی اور 35 سال سے ملک میں برسراقتدار ہیں

پاکستان عوامی تحریک کے مال روڈ دھرنے میں ڈاکٹر طاہرالقادری پہنچ گئے

پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے مال روڈ کے استنبول چوک پر شہدائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلانے کے لئے دھرنا دیا جارہا ہے جس میں ڈاکٹر طاہرالقادری بھی پہنچ گئے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن شہدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری، یاسمین راشد، محمود الرشید اور فردوس عاشق اعوان سمیت دیگر شریک ہیں جب کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی موجود ہیں۔

دھرنے کے مقام پر بڑے بڑے پینافلیکس اور بورڈز آویزاں کئے گئے ہیں جب کہ دھرنے میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے لواحقین اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان شریک ہیں۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا 7 بجے کارکنان سے خطاب متوقع ہے جب کہ دیگر قائدین کا دھرنے کے شرکا سے خطاب جاری ہے۔

عید الاضحیٰ 1 ستمبر کو ہو گی، محکمہ موسمیات کی پیشگوئی

لاہور: (ویب ڈیسک) محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ اگر مطلع ابر آلود نہ ہوا تو پاکستان میں ذی الحج کا چاند 22 اگست کو نظر آنے کا امکان ہے، جس کے بعد 1 ستمبر کو عید الاضحیٰ ہو گی۔ رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے بھی 22 اگست کو ذی الحج کا چاند دیکھنے کیلئے اجلاس منعقد ہو گا جس کی صدارت مفتی منیب الرحمان کریں گے۔

وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے ڈپٹی ڈائریکٹر حافظ عبدالقدوس کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس کے ساتھ ساتھ زونل زور ڈسٹرکٹ کمیٹیوں کے اجلاس بھی مورخہ 22 اگست کو منعقد کیے جائیں گے تا کہ چاند دیکھنے کی شہادتیں موصول کی جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پشاور کی مسجد قاسم خان کمیٹی کے سربراہ مفتی پوپلزئی سے رابطہ کر کے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس میں شرکت یا نمائندگی کو یقینی بنانے کی درخواست کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ وزارت مذہبی امور نے عید الفطر کے موقع پر بھی مفتی پوپلزئی سے رابطہ کر کے پورے ملک میں ایک ہی دن عید منانے کی کوششیں کی گئی تھیں لیکن مسجد قاسم خان کی انتظامیہ نے اپنی تاریخ دہراتے ہوئے ایک روز قبل ہی عید منانے کا اعلان کر دیا تھا۔
دوسری جانب وزارت داخلہ کی جانب سے پہلے ہی مورخہ 1 ستمبر سے لے کر 3 ستمبر تک عید الاضحیٰ کی چھٹیوں کو اعلان کیا جا چکا ہے۔

رد الفساد: پنجاب سے 7 دہشتگرد اور 20 افغانی باشندے گرفتار، اسلحہ و بارود برآمد

راولپنڈی:  قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آپریشن ردالفساد کے تحت پنجاب کے مختلف علاقوں میں مشترکہ کارروائیوں کے دوران سات مشتبہ دہشت گردوں اور بیس افغان باشندوں کو گرفتار کر لیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن رد الفساد کے تحت ملک بھر میں دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ پنجاب رینجرز، سی ٹی ڈی اور پولیس نے اٹک، ڈی جی خان اور لاہور میں خفیہ اطلاع پر آپریشن کئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ 72 گھنٹے کے دوران ہونے والی کارروائیوں میں سات مشتبہ دہشتگرد اور بیس مشتبہ افغان باشندے گرفتار کر لئے گئے۔ زیر حراست افراد سے اسلحہ گولہ بارود اور جدید خود کار ہتھیار برآمد کئے گئے۔ گرفتار دہشتگردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی اور کالعدم تحریک طالبان سوات سے ہے۔ برآمد کیا گیا اسلحہ پنجاب کے بڑے شہروں میں دہشتگردی کیلئے استعمال ہونا تھا۔

غوث علی شاہ کو لیگی دھڑوں کے اتحاد کا یقین، شجاعت سے تعاون کا وعدہ

کراچی:مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں طارق بشیر چیمہ، اسد جونیجو اور دیگر رہنماء بھی شریک تھے۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور لیگی دھڑوں کو متحدہ کرنے پر غور کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید غوث علی شاہ بولے، مسلم لیگ پاکستان کی خالق جماعت ہے، مسلم لیگ کو آج سے اکٹھا کرنے کا کام شروع کر دیا ہے اور یہاں سے پیر پگاڑا کے پاس جائیں گے۔ غوث علی شاہ نے مزید کہا کہ چودھری شجاعت مسلم لیگوں کو اکٹھا کرنا چاہتے ہیں کیونکہ مسلم لیگ ایک فورس ہے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ غوث علی شاہ کا عزت دینے پر شکرگزار ہوں۔

شریف خاندان کیساتھ نرمی برتی گئی، حدیبیہ کیس کھلا تو چیخیں عوام بھی سنیں گے

لاہور:  عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شریف خاندان کے ساتھ نرمی برتی گئی ہے، جعلی دستاویزات جمع کرانے پر7 سال قید ہے، ہم ہائیکورٹ کے مشکور ہیں، ہائیکورٹ نے ٹائم کا پابند کر کے دھرنے کی اجازت دی ہے۔ شیخ رشید نے دھرنے کا مقصد بھی بتا دیا، انکا کہنا تھا کہ دھرنا جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کے لیے ہے، بعض نااہل لوگ عدلیہ اور اداروں کو للکار رہے ہیں، ناکام ریلیوں کو عوام کی مقبولیت بتا رہے ہیں۔

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ حدیبیہ پیپر مل کی پٹیشن نہ دائر ہوئی تو عوامی مسلم لیگ سپریم کورٹ جائے گی، ن لیگ کو اپنا وزیر اعظم اچھا نہیں لگ رہا، کوشش کی جا رہی ہے کہ نئے وزیر اعظم کو پذیرائی نہ ملے، شاہی خاندان کسی کو عبوری وزیر اعظم دیکھنا بھی گوارہ نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ لیاقت باغ کے گیٹ اس لیے توڑے کیونکہ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، جلسہ گاہ سے باہر 10 گنا زیادہ لوگ موجود تھے، لیاقت باغ میں عوام کی جان کی حفاظت کے لیے گیٹ توڑے۔

عوامی تحریک کا مال روڈ پر دھرنا، خواتین کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری

لاہور: شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قصاص کے لئے پاکستان عوامی تحریک بڑا احتجاج کر رہی ہے۔ شہداء کے ورثاء اور تحریک کی کارکن خواتین غیرمعینہ مدت کے دھرنے کے لئے تیار ہیں۔ پہلے سٹیج استنبول چوک اور کرسیاں مال روڈ پر لگیں۔ پھر ایک درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے سوال اٹھایا کہ مال روڈ پر احتجاج پر پابندی کے حکم کو نظرانداز کیوں کیا گیا؟ عدالت نے دھرنا دینے والوں سے پابندی کی خلاف ورزی نہ ہونے کی یقین دہانی مانگی۔ عوامی تحریک نے مال روڈ کی بجائے ملحقہ ڈی سی روڈ پر اپنا دھرنا منتقل کرنے کی پیشکش کر دی۔ انتطامیہ نے بھی ڈی سی روڈ پر مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کی حامی بھر لی۔

قومی سلامتی کمیٹی کا ایل او سی پر بلااشتعال بھارتی فائرنگ پر اظہار تشویش

اسلام آباد:  وزیر اعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شہر اقتدار میں منعقد ہوا۔ تینوں مسلح افواج کے سربراہوں نے اجلاس میں شرکت کی۔ ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم آئی اور ڈی جی آئی بی بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ دفاع، داخلہ، خزانہ اور خارجہ کے وزراء اور مشیر قومی سلامتی بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں داخلی اور خارجی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ افغانستان میں قیام امن کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا اعادہ کیا گیا۔ کنٹرول لائن پر بھارتی بلااشتعال فائرنگ پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی۔

قومی سلامتی کمیٹی نے مزید کہا کہ خطے کا امن مسئلہ کشمیر کے حل سے منسلک ہے۔ کمیٹی نے انسداد دہشتگردی آپریشنز میں پیش رفت پر اظہار اطمینان کیا اور آپریشن ردالفساد اور خیبر 4 کو دہشتگرد عناصر کے خاتمے تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔