انتظار کیس: لڑائی پر قتل کا دعویٰ مسترد، والدین کی چیف جسٹس سے نوٹس کی اپیل

 

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قانون کے رکھوالوں نے قانون کی دھجیاں بکھیر دیں۔ اینٹی کار لفٹنگ سیل نے کار پر سوار نوجوان کو گولیاں مار کر زندہ رہنے کا حق چھین لیا۔ پولیس نے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق نوجوان انتظار کی گاڑی کا پیچھا کرنے والے اہلکاروں کی جانب سے گاڑی پر 16 گولیاں برسائی گئیں۔ 3 کار پر لگیں۔ گرفتار اہلکاروں نے کار نہ رکنے پر گولیاں چلانے کا مؤقف اپنایا ہے۔ والد کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔



انتظار کے والدین نے پولیس کی جانب سے جھگڑے پر قتل کا دعویٰ مسترد کر دیا ہے۔ جاں بحق انتظار کے ورثاء نے وکیل کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پولیس پر اظہار عدم اعتماد کیا اور چیف جسٹس اور آرمی چیف سے انصاف کی فراہمی کیلئے مدد کی اپیل بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈیفنس خیابان اتحاد میں کار پر فائرنگ، نوجوان جاں بحق

عینی شاہدین کے مطابق، گولیاں لگنے پر کار گرین بیلٹ سے اڑتی ہوئی سڑک کی دوسری سمت جا گری۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے چاروں اہلکاروں کو گرفتار کر لیا ہے اور سرکاری اسلحہ فرانزک لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔

سعودی عرب کے معمر ترین شہری کا 147 برس کی عمر میں انتقال

 

سعودی عرب کے معمر ترین شخص شیخ علی آل الکمی 147 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، سعودی اخبار کے مطابق شیخ علی آل الکمی نے انیسویں صدی کے حکمرانوں کا دور بھی دیکھا تھا اور جب کنگ عبدالعزیز نے سعودی عرب میں انقلاب برپا کیا تھا تو ان کی عمر 38 سال تھی۔

معمر ترین بزرگ کو کار کی سواری سےسخت نفرت تھی اور آخری وقت تک اپنے شہر اباہا سے پیدل مکہ جاتے تھے۔ ان کے فیملی ممبر نے بتایا کھانے میں دیسی خوراک گندم، چنا، جوء ،اپنے مویشی فارم کا تازہ گوشت اور شہد پسند تھا، وہ باقاعدگی سے تلاوت قرآن کرتے تھے اور پیدل چلنے کیلئے کبھی سہارے کا استعمال نہیں کیا، ان کا ایک بیٹا اور بیٹی تھی، بیٹا ان کے سامنے فوت ہوگیا تھا۔

معمر ترین شخص شیخ علی آل الکمی کو گزشتہ ہفتے برین ہیمرج ہو گیا تھا جس کے باعث وہ انتقال کر گئے، تین صدیاں دیکھنے کے بعد انہوں نے مرنے سے پہلے کہا آج کی نسبت پہلے زندگی خوبصورت اور پرامن تھی، میری نسل کے سب لوگ دارفانی سے کوچ کر گئے ہیں اور آج میں اکیلا ہوں۔

ایل پی جی امپورٹرز کی یکم فروری سے درآمدات روکنے کی دھمکی

 

ایل پی جی امپوٹرز نے درآمدی ٹیکس ختم نہ ہونے کی صورت میں یکم فروری سے درآمدات روکنے کی دھکمی دے دی، ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز نے خدشہ ظاہر کا ہے کہ درآمدات روک جانے سے فی کلو قیمت 300 روپے سے تجاوز کرسکتی ہے۔ حکومت کی طرف سے ریگولیٹری ڈیوٹی اور ایڈوانس ٹیکس ختم نہ کرنے پر ایل پی جی درآمد کنندگان نے اگلے ماہ سے گیس کی درآمد روکنے کی دھمکی دے ڈالی ہے۔

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے حکومت سے ایل پی جی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر امپورٹ بند ہوگئی تو قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں گی۔ فی کلو قیمت 300 روپے سے تجاوز کر جائے گی اور گھریلو سلنڈر کی قیمت 4000 روپے سے تجاوز کر جائے گی۔ ایل پی جی امپورٹرز نے قیمتوں میں فرق کو واضح کرنے کیلئے پٹرولیم ڈویژن میں بمعہ ثبوت وضاحت پیش کی ہے اور اب یہ سمری حتمی فیصلہ کیلئے وزیر اعظم پاکستان کو بھجوائی جائے گی۔

کینیڈا میں 11 سالہ مسلم طالبہ پر حملہ، پولیس نے تفتیش شروع کر دی

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ ٹورانٹو کے مصروف ترین علاقے میں پیش آیا۔ متاثرہ لڑکی اپنے بھائی کے ساتھ جا رہی تھی کہ اچانک تاک میں بیٹھے ایک شخص اس پر حملہ کر کے سکارف کھینچ ڈالا۔ لڑکی نے جب شور مچایا تو حملہ آور شخص اس وقت فرار ہو گیا، مگر کچھ دیگر بعد اس نے پھر حملہ کر دیا اور قینچی سے اسکارف کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے۔ رپورٹس کے مطابق حملے کا شکار لڑکی چھٹی جماعت کی طالبہ ہے اور سکول میں بھی اپنے سر کو ڈھانپ کر رکھتی ہے۔

متاثرہ لڑکی خولہ نعمان نے بتایا کہ جب وہ اپنے چھوٹے بھائی کے ہمراہ سکول جا رہی تھی تو اچانک قینچی لیے ایک شخص اس کی جانب بڑھا، اس نے دو مرتبہ میرے حجاب کو کاٹنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے میں بہت خوف زدہ ہو گئی، مجھے اس کی توقع نہیں تھی کہ لوگ اس طرح کی حرکت کریں گے۔

پولیس کہنا ہے کہ حملہ آور ایشیائی تھا، جس کی عمر 20 سال کے قریب تھی۔ یہ واقعہ ٹورانٹو کے مشرقی علاقہ میں واقع پاؤلین جانسن سکول کے قریب پیش آیا۔ واقعہ کی تفصیلات حاصل کر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستیاب شواہد کی روشنی میں ملزم کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کی ہے۔ وزیرِ اعظم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس واقعہ سے انھیں بہت دکھ پہنچا، میں متاثرہ لڑکی، ان کے اہلخانہ اور مسلم برادری کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ حملہ کینیڈا کی شناخت کے برعکس ہے، جو واقعہ پیش آیا، ہمارا چہرا بالکل ایسا نہیں ہے۔

حسن ظفر کی ہلاکت کراچی کا امن تباہ کرنیکی سازش ہے: فاروق ستار

 

متحدہ پاکستان کے سربراہ نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پروفیسر حسن ظفر عارف کی بہت عزت اور احترام رہا ہے، ان کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ فاروق ستار نے کہا کہ ڈاکٹر حسن ظفر کا قتل کراچی کے امن کو تباہ کرنے کی سازش ہے، انتخبات پُرامن ماحول میں ہونے چاہیں، ملتان پی ٹی آئی رہنماء شاہ محمود قریشی کے بیٹے کی دعوت ولیمہ میں شرکت کے لئے آیا ہوں، 2018ء انتخابات کا سال ہے اور میری کوشش ہو گی کہ جنوبی پنجاب کے ساتھیوں سے مل کر امیدواروں کی نامزدگی کا فیصلہ کر سکوں۔

فاروق ستار نے مزید کہا کہ پنجاب اور جنوبی پنجاب کے لئے حکمت عملی وضع کریں گے، ہم پورے پاکستان سے الیکشن لڑیں گے، جنوبی پنجاب پسماندہ اور نظرانداز کیا جانے والا علاقہ ہے، پنجاب سب سے بڑی آبادی والا صوبہ ہے، پنجاب میں حکومت کی ناکامی نظر آ رہی ہے، جنوبی پنجاب میں تعلیم، صحت اور پانی کے مسائل ہیں، پنجاب کی حکومت نے ان مسائل کے حل کے لئے کوئی کام نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں ایم کیو ایم پاکستان تیسرا آپشن بن کر آئے گی، اگر کہیں متوسط طبقے کی بات ہو رہی ہے تو وہ ایم کیو ایم پاکستان ہے، انتخابی اصلاحات مکمل نہیں ہوئیں، انتخابات میں پیسہ کی ریل پیل نہیں روکی گئی، ایک عام آدمی کیسے الیکشن لڑے گا، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور نون لیگ نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے کچھ نہیں کیا، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ انتخابات ہو جائیں اور پھر کوئی دھرنا ہو جائے، بڑی جماعتوں کو الیکشن لڑنے میں کوئی مشکلات پیش نہیں آئیں گی مگر چھوٹی جماعتوں کیلئے مہنگے انتخابات مسئلہ ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے قائد فاروق ستار کی میڈیا ٹاک کے دوران بدنظمی بھی دیکھنے میں آئی۔ ایک شہری نے ان سے سوال کیا کہ کراچی میں روز لاشیں گر رہی ہیں، امن کیوں نہیں کرتے؟ کراچی میں آپ حکمرانی کرتے ہیں، پھر قتل عام کا ذمہ دار کون ہے؟ لوگ لاشیں اٹھا رہے ہیں، آپ نے قاتلوں کو کیوں نہیں پکڑا؟ شہری کے چلانے پر فاروق ستار  ہم ہر قسم کے قتل کی مذمت کرتے ہیں  کہتے ہوئے گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہو گئے۔

کراچی: کل سے لاپتہ ایم کیو ایم لندن کے ڈاکٹر حسن ظفر عارف کی لاش برآمد

 

حسن عارف گزشتہ روز لاپتہ ہوئے تھے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں ہیں، موت کی وجہ جاننے کے لئے پوسٹمارٹم کیا گیا ہے۔ پوسٹمارٹم رپورٹ آ گئی ہے۔ پولیس سرجن کا کہنا ہے کہ حسن ظفر کے جسم پر چوٹ یا گولی کا نشان نہیں ہے، موت طبی لگتی ہے۔



لاش ملنے کی اطلاع ملتے ہی لواحقین اور پولیس افسران جناح ہسپتال پہنچے۔ ایم کیو ایم لندن لیگل ایڈ کے رہنماء عبد المجید کاروانی کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ شب سے لاپتہ تھے۔



73 سالہ پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفر عارف کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فلاسفی میں پروفیسر رہے اور سرکاری ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد 2016ء میں ایم کیو ایم میں شامل ہوئے اور ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن بنے۔ 22 اگست 2016ء کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد پروفیسر حسن ظفر ایم کیو ایم لندن کے نمائندے کے طور پر منظر عام پر آئے۔ اکتوبر 2016ء میں انہیں 22 اگست کے مقدمے میں کراچی پریس کلب سے گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا گیا۔ تاہم 9 ماہ بعد اپریل 2017ء میں عدالت سے ضمانت ملنے پر جیل سے رہا کیا گیا تھا۔



اسلام آباد ہائیکورٹ: مریم اور کیپٹن صفدر کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

 

احتساب عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کیخلاف جعلی دستاویزات کی دفعات ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ نیب نے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ نیب نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے خلاف سیکشن 3 اے کو فرد جرم میں شامل کرنے کی استدعا کی تھی۔ نیب نے فرد جرم سے سیکشن 3 اے نکالنے کا احتساب عدالت کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

درخواست میں نیب نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ احتساب عدالت نے فرد جرم سے سیکشن 3 اے نکال کر غیرقانونی حکم دیا، اسلام آباد ہائی کورٹ احتساب عدالت کا حکم کالعدم قرار دے۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر پر فرد جرم میں ترمیم کی درخواست جزوی طور پر منظور کر لی تھی۔ کیلبری فونٹ کی جعلی دستاویز سے متعلق سیکشن تھری اے کو فرد جرم سے نکال دیا گیا تھا۔ کیلبری فونٹ کی جعلی دستاویز سے متعلق پیراگراف فرد جرم کے متن کا حصہ ہے

3 ماہ میں ٹینکر مافیا کا خاتمہ ہونا چاہئے، چیف جسٹس کا میئر کراچی کو حکم

 

شہر قائد میں پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرنے کیلئے چیف سیکریٹری سندھ، میئر کراچی اور ایم ڈی واٹر بورڈ کو چھٹی کے روز بھی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری طلب کر لیا گیا۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا کہ بہت سی کچی آبادیوں میں پانی کی لائنیں نہیں ہیں۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ باتھ آئی لینڈ کہاں ہے؟ ڈیفنس میں پانی کیوں نہیں آتا؟ ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ وہاں بھی پانی کی لائنیں نہیں ہیں۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی واٹر بورڈ ذمہ داری ادا نہیں کر سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں، ٹینکرز مافیا ہڑتال کرے گا تو ان سے نمٹنا ہمارا کام ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن نے پانی کے منصوبے کی تفصیل بتانے کیلئے 15 روز کی مہلت مانگ لی۔ سپریم کورٹ نے جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم کو واٹر کمیشن کا سربراہ مقرر کیا تو ایڈووکیٹ جنرل اور دیگر افسران کے چہرے اتر گئے۔ چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے پوچھا کہ آپ کیوں مایوس ہو گئے؟ بچپن میں ہم شرارت کرتے تھے تو نانی کہتی تھی مت کرو ورنہ بھئو آ جائے گا جس پر عدالت میں قہقہے بلند ہو گئے۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کراچی کا میئر کون ہے؟ انہیں بلایا جائے۔ وقفے کے بعد میئر کراچی وسیم اختر عدالت پہنچ گئے۔ وسیم اختر نے وعدہ کیا کہ وہ پورا تعاون کریں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ماضی سے سبق سیکھیں، شہر کے مسائل سے آپ بری الزمہ نہیں ہو سکتے۔

 

سنگاپور میں اعلیٰ تعلیم اور سکالرشپس

 

سنگاپور میں تعلیم بہت مہنگی ہے، مگر اب فکر والی کوئی بات نہیں کیونکہ وزارتِ تعلیم انٹرنیشنل سٹوڈنٹس کو ٹیوشن فیس کی گرانٹ دیتی ہے۔ وہاں تعلیم کے ساتھ ساتھ کاروبار کرنا مشکل نہیں، حکومت کاروبار کو بہت زیادہ سہولتیں دیتی ہے۔

تعلیمی ادارے، معیار اور انٹرنیشنل ریکنگ

سنگاپور کے تعلیمی اداروں کے معیار کو دنیا بھر میں مانا جاتا ہے کیوں کہ صرف اعلیٰ کوالٹی ہی سنگاپور کے تعلیمی نظام کا خاصہ ہے۔ تعلیمی معیار اور شرح بہت بلند ہونے کی وجہ سے سنگاپور کے تعلیمی اداروں میں داخلہ لینا دوسرے ایشیائی ممالک کی نسبت تھوڑا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ کیوں کہ تعلیم کے معیار کو اعلیٰ رکھنے کے لئے یہاں کی حکومت نے بہت سخت اصول و قوانین کا اطلاق کر رکھا ہے۔

اس چھوٹی سی ریاست میں چونتیس چھوٹی بڑی یونیورسٹیاں ہیں اور یہاں کی معروف تعلیمی یونیورسٹیوں میں نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور، نین یانگ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی، سنگاپور مینجمنٹ یونیورسٹی، سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن، نین ینگ اکیڈمی آف فائن آرٹس، مینجمنٹ ڈویلپمنٹ انسٹیٹیوٹ آف سنگاپور اور سنگاپور انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی شامل ہیں۔

دنیا کی پہلی پانچ سو بہترین تعلیمی اداروں میں سے چار کا تعلق سنگاپور سے ہے۔ جو اس چھوٹے سے ملک کے تعلیمی نظام کے لئے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔ سنگاپور کے ان تعلیمی اداروں میں بیچلرز، ماسٹرز، ایم فل اور پی ایچ کی سطح کی تعلیم بین الاقوامی معیار کے مطابق دی جاتی ہے۔ اسی لئے یہ یاد رکھیں کہ بطور طالب علم یہاں اعلیٰ کامیابی کے لئے بہت ہی زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے لیکن اچھے نمبر یا گریڈ لینے کی صورت دنیا بھر میں اعلیٰ تعلیم اور روزگار کے مواقع آپ کے لئے کھل جاتے ہیں۔ سنگاپور میں چار ہزار سے زائد کورسز اور سات سو کے لگ بھگ ڈگریاں دستیاب ہیں جہاں آپ علم حاصل کر سکتے ہیں۔

سٹوڈنٹس سے متعلقہ اہم معلومات

پاکستانیوں کے لئے سنگاپور میں تعلیمی ویزہ حاصل کرنے کا طریقہ کار بہت آسان ہے۔ پاکستانی لوگوں کو سنگاپور جانے کے لئے ویزہ درکار ہوتا ہے جو ایجنٹ حضرات پندرہ سے بیس ہزار روپے میں لگوا دیتے ہیں، مگر اگر آپ وہاں لمبے عرصے کے لئے بطور طالب علم جا رہے ہیں تو آپ کو لیٹر آ ف اپروول یا ان پرنسپل اپروول (آئی پی اے) بنوانا ہوتا ہے جو سنگاپور میں آپ کے تعلیمی ادارے کی ذمہ داری ہوتا ہے۔ جیسے ہی آپ کی بطور طالب علم درخواست منظور ہوتی ہے یہ لیٹر آپ کو ایشو یعنی جاری کر دیا جاتا ہے۔ جس کے لئے آپ کو انگریزی زبان میں اچھے سکور، اچھی فنانشل بینک سٹیٹ منٹ، ایک تازہ ترین فوٹو، داخلے کا ثبوت، تمام تعلیمی اسناد کی تصدیق شدہ کاپیاں، تجربہ کے سرٹیفیکیٹ کی کاپیاں اور ای فارم سولہ اور چھتیس بھر کے دینا ہوتا ہے۔

اس کے بعد آپ کو آئی سی اے یعنی امیگریشن چیک پوائنٹ اتھارٹی سے دو ہفتوں کے اندر اندر اپنے آپ کو رجسٹر کروانا ہوتا ہے جو آپ کے داخلے کے دو ماہ کے اندر اور آپ کے سنگاپور آنے کے ایک ماہ میں مکمل ہو جاتا ہے۔ اس کے لئے سار نظام کمپیوٹرائزڈ ہے آپ کو ان کی ویب سائٹ SOLAR پر جا کے اپلائی کرنا ہوتا ہے جس میں تمام تفاصیل درج کی جاتی ہیں اور سٹوڈنٹ پاس کی قیمت تیس سنگاپور ڈالر ہے جس میں سٹوڈنٹ پاس ایشو کرتے ہوئے مزید ساٹھ ڈالر لئے جاتے ہیں اور کوائف درست ہونے کی تصدیق کے بعد آپ کو سٹوڈنٹ پاس جاری کر دیا جاتا ہے جس پر آپ سنگاپور میں بطور طالبعلم لمبا عرصہ قیام کر سکتے ہیں۔

اس سٹوڈنٹ پاس پر آپ تعلیمی سمسٹر کے دوران سولہ گھنٹے فی ہفتہ کام کر سکتے ہیں لیکن چھٹیوں میں فل ٹائم کام کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔ اس سے آپ اپنے قیام و طعام کا خرچہ تو بمشکل نکال سکتے ہیں، مگر یونیورسٹی کی فیسیں نکالنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے، کیوںکہ عام طور پر سٹوڈنٹ کو 20 سے 25 ڈالر فی گھنٹہ معاوضہ ملتا ہے۔ اس لئے سنگاپور میں اعلیٰ تعلیم کی منصوبہ بندی سوچ سمجھ کر کریں اور معاشی طور پر مستحکم ہوں تو سیلف فنانس کا فیصلہ کریں ورنہ تعلیم کا حصول بہت مشکل ہوگا۔

سنگاپور میں تعلیم کے لئے دستیاب سکالرشپس

سنگاپور میں تعلیم بہت مہنگی ہے مگر اس میں اب فکر والی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ سنگاپور کی منسٹری آف ایجوکیشن اب نہ صرف مقامی بلکہ انٹرنیشنل سٹوڈنٹس کو ٹیوشن فیس کی گرانٹ دیتی ہے۔ لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ آپ کا داخلہ کسی کورس یا ڈگری پروگرام میں ہو چکا ہو۔ اس سکالرشپ سے یونیور سٹی کی ساری فیس ادا ہو جاتی ہے مگر اس کے لئے آپ کو منسٹری آف ایجوکیشن سے تحریری معاہدہ کرنا پڑتا ہے کہ آپ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کم از کم تین سال تک سنگاپور میں اپنی خدمات دیں گے یعنی وہیں رہ کر کوئی ملازمت یا جاب کریں گے تا کہ سنگاپور کو آپ کی تعلیم کے سپانسر ہونے کا فائدہ اس طرح ملے کہ آپ سنگاپورکی معیشت میں پڑھے لکھے فرد کی حیثیت سے اپنا حصہ ڈال سکیں۔

اگر آپ نے یہ ڈگری ڈینٹسٹری یا طب یعنی میڈیکل میں کی ہے تو اس کو دورانیہ پانچ سے چھ سال کے درمیان ہوتا ہے۔ اس سکیم سے دنیا بھر سے طالب علم فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اگر دنیا میں اعلیٰ طور پر تسلیم شدہ ڈگری اور یونیورسٹی جو سنگاپور میں ہو داخلہ لیں اور اس سکیم سے فوری فائدہ اٹھائیں کیوں کہ فیس اس سکالرشپ سے ادا ہو جائے تو پھر آپ سٹوڈنٹ جاب سے تھوڑا وقت کام کر کے بھی اچھا گزاراہ کر سکتے ہیں۔

سنگاپور انٹرنیشنل گریجویٹ ایوارڈ سکیم

سنگاپور کی حکومت نے پوری دنیا کے سائنس اور انجنئیرنگ کے ایم ایس سی ڈگری ہولڈر طلبہ کے لئے یہ سکالرشپ شروع کیا ہے جس کی مدد سے وُہ سنگاپور کی چار اعلیٰ ترین یونرسٹیوں میں مکمل تعلیم مکمل کر سکتے ہیں۔ ان کا سلیکشن اچھے تعلیمی گریڈز، ٹوفل، آئی لٹس کا اچھا سکور اور اکیڈمک ریفری کی اچھی رپورٹس ہیں۔ اس سکالر شپ میں فرد کو مکمل یونیورسٹی فیس، ماہانہ دو ہزار سنگاپوری ڈالر، تمام میڈیکل انشورنس فیس، آنے جانے کا ٹکٹ اور سنگاپور میں سیٹ ہونے کا الاﺅنس بھی دیا جاتا ہے۔

سنگاپور پی ایچ ڈی فیلو شپ سکیم

سنگاپور کی تمام یونیورسٹیوں میں ایم ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر اس سکیم کے تحت سکالرشپ دیے جاتے ہیں۔ اس سکالرشپ کا بنیادی مقصد پوری دنیا سے ذہین ترین لوگوں کو اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے لئے سنگاپور کے تعلیمی داروں کی طرف راغب کرنا ہے۔ سنگاپور کی تمام اعلیٰ تعلیمی یونیورسٹیاں اپنے طلبہ کے لئے ہر سال سکالرشپس آفر کرتی ہیں جو تمام قسم کے علوم کے لئے ہیں جن میں سوشل سائنسز، فزیکل سائنسز، کمپیوٹر سٹڈیز، بزنس سٹیڈیز اور میڈیکل سائنسز شامل ہیں۔ ان تمام سکالرشپس کا فیصلہ متعلقہ یونیورسٹی کرتی ہے۔ ان سکالر شپس میں سیلکش کا واضح معیار تعلیمی اعلیٰ کارکردگی، تحقیق کی شاندار صلاحیت، ابلاغ یعنی کمیونکیشن کی مہارت اور قیادت کرنے کی صلاحیت پر ہوتا ہے۔ اس سکالر شپ کو اپلائی کرنے کے لئے آپ کو متعلقہ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر جا کر ابتدائی معلومات مل جاتی ہے جس میں ان کو اپلائی کرنے کا طریقہ کار تفصیل سے درج ہوتا ہے۔ ان کو جنوری میں اپلائی کرنا ہوتا ہے تو جلدی سے ان سکالرشپس کو اپلائی کریں اور حاصل کر کے پاکستان کا نام روشن کریں۔

‘گھناؤنے جرم پر سیاست نہ چمکائی جائے، سانحہ قصور کے مجرم جلد پکڑ لیں گے’

 

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایٹمی ممالک پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، بھارتی آرمی چیف کا بیان غیرذمہ دارانہ ہے جس سے بھارت کی ایٹمی صلاحتیوں پر سوالیہ نشان اٹھتے ہیں اور بھارتی آرمی چیف کا بیان بھارت کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت پر بھی شکوک و شبہات پیدا کرتا ہے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال سیاسی مخالفین پر بھی خوب گرجے برسے۔ انہوں نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا، بولے ایک اناڑی ڈرائیور گاڑی کو منزل تک نہیں لے جا سکتا، لہٰذا عمران خان کو ڈسکس کرنا چھوڑ دینا چاہئے، وہ تاریخ بن گئے ہیں، زرداری دور میں کروڑوں، اربوں کی کرپشن کے سکینڈلز آتے تھے جبکہ نون لیگ کی حکومت میں اربوں کے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں۔

قصور واقعے پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ گھناؤنے جرم پر سیاست نہیں چمکانی چاہئے، واقعہ کے مجرموں کو جلد بے نقاب کیا جائے گا۔