کابل:غیر ملکی سفارتخانے کے قریب دھماکا، 40 افراد ہلاک،140 زخمی

کابل میں غیرملکی سفارتخانوں اور سرکاری عمارتوں کے قریب پولیس چیک پوائنٹ پر دھماکا ہوا۔ بارود ی مواد سے بھری ایمبولینس ہائی پیس کونسل کے قریب دھماکے سے پھٹ گئی۔ وزارت صحت کے مطابق دھماکے میں 40 افراد ہلاک اور 140 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان ایل این جی سمیت کئی سمجھوتوں کی یاداشت پر دستخط

پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان ایل این جی اور پٹرولیم مصنوعات کی درآمد سمیت کئی سمجھوتوں پر دستخط ہوئے۔ وزیراعظم ہاؤس آمد پر انڈونیشیا کے صدر جوکو وی دو دو کا شاندار استقبال کیا گیا۔

انڈونیشیا کے صدر جوکوویدودو نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مختلف سمجھوتوں پر دستخط کی تقریب وزیر اعظم ہاؤس میں ہوئی جس میں انڈونیشیا سے ایل این جی اور پٹرولیم مصنوعات کی درآمد اور دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی تجارت کی 20 نئی ٹیرف لائنز کیلئے اضافی پروٹوکول پر دستخط ہوئے۔ تقریب میں وزیراعظم پاکستان اور انڈونیشین صدر سمیت دونوں ممالک کی اہم حکومتی شخصیات شریک ہوئیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں:انڈونیشیا کے صدر کی وزیراعظم ہاؤس آمد

اس سے پہلے انڈونیشیا کے صدر جوکووی دودو وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے تو وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے ان کا پر تپاک استقبال کیا۔ مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے مہمان صدر کو گارڈ آف آنر اور جے ایف تھنڈر طیاروں نے سلامی پیش کی۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔

آصف زرداری کے ساتھ کہیں کھڑا نہیں ہو سکتا: عمران خان

 

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ پولیس میں سیاسی مداخلت ہے، شہر میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات سامنے آ رہے ہیں، کراچی اور پنجاب میں کے پی کی طرح پولیس ریفارمز ہونی چاہیں، 5 ہزار پولیس والوں کو کرپشن کیوجہ سے نکالا گیا، آج خیبر پختونخوا کی پولیس پر عوام کو اعتماد ہے، اسماء کے والد نے پولیس سے انصاف مانگا، آرمی چیف سے نہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ اور پنجاب پولیس کو سیاسی مداخلت سے پاک کیا جائے، نون لیگ 19 سال اقتدار میں رہی لیکن پولیس کا نظام بہتر نہ کر سکی، شہباز شریف نے 19 سال بعد پولیس والوں کو ڈاکیا بنا دیا مگر اصلاحات نہ کر سکا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پنجاب اور سندھ میں بھی خیبر پختونخوا کی طرح پولیس ایکٹ پاس کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف پر بھی ماورائے عدالت قتل کے مقدمات ہیں، زینب کیس سے پہلے بچوں سے زیادتی کا بڑا سکینڈل سامنے آیا، خدشہ ہے کہ پیچھے طاقتور لوگ ہیں جو پولیس کو کام نہیں کرنے دیتے، قصور میں ویڈیو سکینڈل کو دبا دیا گیا تھا، اگر ایسا نہ ہوتا تو آج زینب کا قتل نہ ہوتا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ آصف زرداری کیساتھ کہیں کھڑا نہیں ہو سکتا، زرداری اور نواز شریف میں کوئی فرق نہیں، دونوں نے اس ملک کو لوٹا ہے اور میری 19 سال کی جدوجہد ہی ان دونوں کے خلاف ہے، ہم انصاف کے حصول کیلئے لاہور میں اکٹھے ہوئے تھے، نواز شریف کو منی لانڈرنگ میں سزا ہو گی، قطری خط والے فراڈ پر بھی سزا ہونی چاہئے، نواز شریف سزا سے بچنے کیلئے واویلا کر رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ سسٹم ڈی ریل ہو جائے تاکہ سزا نہ ہو، نواز شریف اپنا پیسہ بچانے کیلئے جلسے کر رہے ہیں اور کٹھ پتلی وزیر اعظم کو بھی پتا ہے کہ نواز شریف اپنی چوری چھپا رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ نقیب اللہ محسود کے گھر بھی جاؤں گا، پنجاب میں عابد باکسر جیسے لوگوں سے قتل کرائے گئے، بکنگھم پیلس سے زیادہ جاتی امراء میں سکیورٹی ہے اور شریف خاندان بادشاہوں کی طرح زندگی گزار رہا ہے۔

ایمان فاطمہ کیس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ، مدثر کی ہلاکت کی تفتیش کا فیصلہ

 

میں 5 سالہ ایمان فاطمہ کے زیادتی کے بعد قتل کا کیس پیچیدگی اختیار کر گیا ہے۔ واقعہ میں ملوث ملزم مدثر کو مبینہ پولیس مقابلے میں مارنے کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ مدثر واقعی قصوروار تھا یا بے گناہ؟ حقائق جے آئی ٹی سامنے لائے گی۔

جے آئی ٹی نے مدثر کو مقابلے میں پار کرنے والے 6 پولیس اہلکاروں کو بھی طلب کر لیا ہے۔ طلب کئے گئے اہلکاروں سب انسپکٹر محمد علی، اے ایس آئی تنویر، اے ایس آئی شریف، کانسٹیبل محمد عامر، کانسٹیبل عابد حسین اور کانسٹیبل خالد کے بیانات قلمبند کئے جائیں گے۔

 

 

میرے دور میں ڈرون حملے بند ہوئے تھے، آج پھر شروع ہو گئے ہیں: نواز شریف

 

انہوں نے کہا کہ مشرف نے مارشل لاء لگا کر پاکستان کو تباہ کر دیا اور پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والے وزیر اعظم کو جلا وطن کر دیا، آج پاکستان پھر انتشار کا شکار ہو رہا ہے، میرے دور میں ڈرون حملے بند ہوئے تھے، آج ڈرون حملے پھر شروع ہو گئے ہیں۔

نواز شریف نے مزید کہا کہ ہم نے پاکستان کو خود مختار ملک بنایا تھا، نیا پاکستان بنانے کی بات کرنیوالوں سے پوچھیں انہوں نے ملک کو کیا دیا؟ انہوں نے دھرنے، جھوٹ اور بہتان تراشی کےعلاوہ کچھ نہیں کیا، ہم نے دل و جان سے پاکستان کی خدمت کی، مجھےعوام نے وزیر اعظم بنایا تھا، مجھے کوئی نہیں نکال سکتا، میرا عوام سے محبت کا رشتہ کوئی نہیں توڑ سکتا، عوام کا فیصلہ ہمیشہ حتمی ہوتا ہے، آج کل تمام کیسز میرے خلاف لگے ہوئے ہیں، جب تک عوام میرے ساتھ ہیں، فیصلے میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔

کیا ایسا پاکستان چاہئے جہاں منتخب وزیر اعظم کو نکال دیا جائے؟ مریم نواز

 

مریم نواز نے کہا کہ پانامہ میں نواز شریف کا نام نہیں تھا لیکن انہیں پھر بھی نکال دیا گیا۔ انہوں نے اہل جڑانوالہ سے استفسار کیا کہ جہاں منتخب وزیر اعظم کو نکال دیا جائے کیا ایسا پاکستان چاہئے؟ جہاں عوام کے ووٹوں کی اہمیت نہ ہو کیا ایسا پاکستان منظور ہے؟ جہاں آئین توڑنے والے مشرف کو عدالت میں بلانے کی جرات نہ ہو کیا ایسا پاکستان منظور ہے؟ کیا ایسا پاکستان چاہئے جہاں سزا پہلے ملے اور مقدمے بعد میں بنیں؟

نقیب کیس: ایڈیشنل آئی جی نے رپورٹ جمع کرا دی، مقابلہ جعلی قرار

 

رپورٹ کے مطابق، بادی النظر میں مقابلہ جعلی تھا۔ نقیب اللہ کو 3 جنوری 2018ء کو 2 دوستوں کیساتھ حراست میں لیا گیا۔ نقیب اللہ کو ابو الحسن اصفہانی روڈ پر چائے کے ہوٹل سے اٹھایا گیا۔ نقیب اللہ، حضرت علی اور قاسم کو اٹھانے کے بعد بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ حضرت علی اور قاسم کو 6 جنوری کو چھوڑ دیا گیا۔ 13 جنوری کو نقیب اللہ کو طے شدہ مقابلے میں قتل کر دیا گیا۔ اس سے قبل اس کو ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل کیا جاتا رہا۔ نقیب اللہ کا کسی دہشتگردی کی سرگرمی میں ملوث رہنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ سوشل میڈیا پر نقیب اللہ کی پروفائل سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ لبرل شہری، محبت کرنے والا اور ماڈلنگ کا شوقین تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ قتل کیس: راؤ انوار کی عدم پیشی پر چیف جسٹس کا اظہار برہمی

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ راؤ انوار کی جانب سے جس نقیب اللہ کی رپورٹ پیش کی گئی ہے، یہ وہ نہیں، راؤ انوار اور اس کے ساتھی جان بوجھ کر تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو پیش نہیں ہوئے، راؤ انوار کا یہ طرزِ عمل مِس کنڈکٹ اور قانون کی راہ میں رکاوٹ بننے کے مترادف ہے، راؤ انوار نے جعلی دستاویزات پر ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی، حالانکہ راؤ انوار جانتا تھا کہ اس کے خلاف اعلیٰ تحقیقات چل رہی ہیں، دوران تحقیق اس وقعے کے عینی شاہدین میں شدید خوف پایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ قتل کیس میں پیشرفت،6 ملزم باقاعدہ گرفتار، جرم کا اعتراف

راؤ انوار نے جائے وقوعہ پر ہونے سے انکار کیا تھا لیکن کال ڈیٹا کے ریکارڈ سے راؤ انوار کے جائے وقوعہ پر موجود ہونے کے شواہد ملے ہیں، فرانزک رپورٹ میں گولیوں کے خول کی میچنگ نہیں ہوئی، راؤ انوار گزشتہ 4 سالوں سے ملیر میں تعینات ہیں، راؤ انوار کی سربراہی میں کئی پولیس انکاؤنٹرز میں 444 لوگ مارے جا چکے ہیں، نقیب اللہ کیس میں راؤ انوار نے انٹیلیجنس رپورٹ پر کارروائی کا دعویٰ کیا تھا لیکن تحقیقات میں انٹیلیجنس معلومات پر کارروائی کے کوئی شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے نے راؤ انوار کی جانب سے باہر جانے کی کوشش کی تصدیق کی ہے۔

 

ملزم عمران خود بچپن سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنتا رہا، حامد میر کا انکشاف

 

ٹو نائٹ ود معید پیرزادہ میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے انکشاف کیا کہ زینب کو قتل کرنے والے ملزم عمران علی خود بچپن سے متعدد مرتبہ جنسی زیادتی کا نشانہ بن چکا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے ذرائع کے مطابق ملزم کو گزشتہ چار پانچ سال میں تقریباً 50 سے زائد مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ عمران علی کے ساتھ 12 سال کی عمر میں کوئی واقعہ ہوا تھا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ گزشتہ سالوں سے ہم سنتے آ رہے ہیں کہ قصور می ایسے واقعات ہو رہے ہیں تو ایسے میں پنجاب پولیس کیوں سوئی رہی؟

شیخ رشید کی نااہلی کیلئے درخواست کے قابل سماعت ہونے بارے میں فیصلہ محفوظ

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے مقامی شہری مرزا محمد صادق کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے اعلان کے باوجود استعفی نہ دینے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا۔ درخواست گزار نے نشاندہی کی کہ شیخ رشید نے اپوزیشن کے جلسے میں استعفی دینے کا اعلان کیا لیکن اب استعفی دینے سے انکار کر دیا۔

درخواستگزار کے وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ رکن قومی اسمبلی شیخ رشید نے استعفی دینے کے بارے میں عوام سے جھوٹ بولا اور اب وہ صادق اور امین نہیں رہے۔ درخواست گزار کے مطابق غلط بیانی پر شیخ رشید آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترے اس لیے شیخ رشید کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے نا اہل قرار دیا جائے۔