دو کزنوں کی ایک لڑکے سے شادی کا ڈراپ سین، کہانی میں نیا موڑ

مقامی اخبار کے مطابق ملتان میں ایک ہی لڑکے سے دوکزنوں کی شادی کے معاملے کا ڈراپ سین ہوگیا۔ ایک کزن شادی سے ہی مکر گئی، لڑکے فراز کیخلاف اغواء کا مقدمہ درج کروادیا گیا۔دونوں کزنوں نے ہائیکورٹ میں ایک ہی شوہر کے ساتھ رہنے کے بیانات بھی دیے تھے تاہم اب ایک کزن علینہ نے والد کے پاس پہنچتے ہی لڑکے فراز سے شادی کے حوالے سے اپنا بیان بھی بدل لیا ہے۔

علینہ نے اپنے نئے بیان میں کہا ہے کہ مجھے اغواء کر کے فراز نے اپنے گھر پر رکھا تھا،پولیس تھانہ صدر مظفرگڑھ نے علینہ کے شوہر فراز سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔ علینہ نے کزن علوینہ کی شادی چند ماہ پہلے اپنے شوہر فراز سے کرائی تھی۔

کراچی: رینجرز کی کارروائیاں، مختلف وارداتوں میں ملوث 8 ملزم گرفتار

رینجرز نے لانڈھی، چاکیواڑہ، ملیر سٹی اور اتحاد ٹاؤن میں کارروائیاں کرتے ہوئے ایم کیو ایم حقیقی اور لیاری گینگ وار کے کارندوں سمیت 8 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

ترجمان رینجرز کے مطابق لانڈھی کے علاقے سے ایم کیو ایم حقیقی کا کارکن خرم سلیم کو گرفتار کیا۔ گرفتار ملزم ڈکیتی اور سٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

چاکیواڑہ کے علاقے سے لیاری گینگ وار غفار زکری گروپ کے کارندے ابراہیم کو گرفتار کیا۔ گرفتار ملزم علاقے میں منشیات فروشی کے کاروبار میں ملوث ہے۔

ملیر سٹی، لانڈھی اور اتحاد ٹاؤن کے علاقے سے محمد اقبال، محمد شاہ زیب عرف شیری، امان اللہ خان اور رحیم اللہ کو گرفتار کیا گیا۔ ملزمان ڈکیتی، لوگوں سے لوٹ مار کرنے اور سٹریٹ کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔

ملیر سٹی کے علاقے سے ملزم منور خان کو گرفتار کیا گیا۔ ملزم علاقے میں منشیات فروشی کے کاروبار میں ملوث ہے۔ ملزمان کے قبضے سے غیر قانونی اسلحہ، گولیاں، مسروقہ سامان اور منشیات برآمد ہوئی۔ ملزمان کو قانونی چارہ جوئی کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

سٹاک ایکسینج : شدید مندی 449 پوائنٹس کی کمی

پاکستان اسٹاک مارکیٹ مندی کے گرداب سے نہ نکل سکی ،جمعرات کو کے ایس ای100انڈیکس 449 پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس 45ہزار کی نفسیاتی حد سے گر کر 44700 پوائنٹس کی پست ترین سطح پر بند ہوا ،مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے مزید80ارب روپے ڈوب گئے ،مارکیٹ میں جمعرات کوبھی مندی کے بادل چھائے رہے ،مقامی انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہاؤسز کی جانب سے فروخت کے دباؤ اور سرمائے کے انخلاء کے سبب انڈیکس4بالائی حد گنوا بیٹھا ،تجزیہ کاروں کے مطابق سیاسی افق پر چھائی غیر یقینی صورتحال اور مارکیٹ میں نیا ٹریگر نہ ہونے کے سبب سرمایہ کار تذبذب کا شکار ہیں اور وہ مارکیٹ میں نئی پوزیشن لینے سے گریز کر رہے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ مسلسل تنزلی کا شکار ہے ، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس میں 449 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے انڈیکس 45196 پوائنٹس سے کم ہو کر44746پوائنٹس پرآ گیا،اسی طرح251پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس 21982پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 283پوائنٹس کی کمی سے 32746پوائنٹس سے کم ہو کر 32463پوائنٹس ہو گیا ،کاروباری مندی کے سبب سرمائے میں80ارب 89کروڑ45 لاکھ80 ہزار 577روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم93کھرب 20ارب 32کروڑ52لاکھ 18ہزار 665روپے سے گھٹ کر 92کھرب39 ارب43کروڑ6 لاکھ38 ہزار88 روپے رہ گیا ،گزشتہ روز 6ارب روپے مالیت کے 14 کروڑ42لاکھ 31ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ بدھ کو 5ارب روپے مالیت کے 13کروڑ12لاکھ 11ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے ،مجموعی طور پر 370کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 80کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،274میں کمی اور 16کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ،کاروبارکے لحاظ سے بینک آف پنجاب ایک کروڑ41لاکھ ،لوٹے کیمیکل ایک کروڑ7لاکھ ،یونٹی فوڈز لمیٹڈ 81لاکھ28ہزار ،نیمر ریسائنس 75لاکھ70ہزار اورفوجی سیمنٹ 54لاکھ91ہزار حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے ۔

کسی گواہ نے نہیں کہا لندن فلیٹس کی رقم نواز شریف نے ادا کی، تفتیشی افسر

قومی احتساب بیورو (نیب) کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر کیس کی تفتیش کر کے ریفرنس دائر کرنے کا کہا گیا۔ عبوری ریفرنس دائر کیے جانے کے وقت ایف آئی اے یا نیب سے کوئی اضافی دستاویزات حاصل نہیں کیں۔ شریف خاندان کے اثاثوں کی تقسیم سے متعلق دستاویز کی تصدیق کیلئے خاندان کے کسی فرد سے رابطہ کیا نہ دستاویز کی اصل کاپی حاصل کرنے کی کوشش کی۔ دورانِ تفتیش کسی گواہ نے یہ نہیں کہا کہ نواز شریف نیلسن اور نیسکال کے اصل مالک اور حسین نواز ان کے بے نامی دار ہیں۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ اثاثوں کی تقسیم سے متعلق دستاویز پر حسین نواز اور عاصمہ علی ڈار کے دستخط موجود ہیں نہ ہی گواہوں کے۔ واجد ضیاء سے نواز شریف کے اثاثوں، قابل ادائیگی رقوم اور خاندانی اثاثوں کی تقسیم سے متعلق دستاویز بارے نہیں پوچھا۔

عمران ڈوگر نے کہا کہ یہ بات ان کے علم میں تھی کہ جے آئی ٹی کے ساتھ مختلف محکموں کے افسران اور ایکسپرٹس کام کر رہے ہیں تاہم یہ معلوم نہیں کہ ان افسران اور ایکسپرٹس کی تعداد کتنی اور تعلق کن محکموں سے تھا۔

عدالتی وقت ختم ہونے پر کیس کی سماعت سات مئی تک ملتوی کر دی گئی۔ پیر کو مریم نواز اور کیپیٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل امجد پرویز تفتیشی افسر پر جرح کریں گے۔

ملک میں عام انتخابات رکوانے کے لئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی جانے والی درخواست میں سماجی کارکن اقبال کاظمی نے موقف اختیار کیا کہ ملک میں ہونے والی مردم شماری کا عمل شفاف نہیں تھا۔ منصفانہ مردم شماری نہ ہونے کے باعث حکومتی ڈھانچہ ہی غیر منصفانہ ہو جاتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ قومی مالیاتی کمیشن بھی آبادی کے لحاظ سے صوبوں میں وسائل تقسیم کرتا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے جب تک مردم شماری کا عمل شفاف نہیں ہوتا، عام انتخابات کو روکا جائے۔ درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں سر سے پاؤں تک کرپشن ہے، شہباز شریف

وزیرِاعلی پنجاب نے ڈسٹرکٹ ہسپتال وہاڑی میں 71 کروڑ روپے مالیت کے منصوبوں کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے جہاں پنجاب کے ہسپتالوں کا خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کے ہسپتالوں سے موازنہ کرنے کی بات کی، وہیں اپنے سیاسی حریفوں پر بھی خوب تنقید کے نشتر چلائے۔

شہباز شریف نے عمران خان کا نام لئے بغیر خیبر پختونوا حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ خیبر پختونخوا سر سے لے کر پیر تک کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے۔

سندھ حکومت بھی شہباز شریف کے لفظی حملوں کی زد میں رہی۔ انہوں نے کہا کہ ایک نے کراچی کو ویسے ہی کرچی بنا دیا، اس نے صحت کیلئے کیا کام کرنا تھا۔

لیگی ایم پی اے سردار وقاص تحریکِ انصاف میں شامل

قصور سے رکن صوبائی اسمبلی سردار وقاص حسن موکل نے عمران خان سے ملاقات میں تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سردار وقاص حسن موکل کی پارٹی میں شمولیت کا خیر مقدم کیا ہے۔

واضح رہے کہ وقاص حسن موکل 2013ء کے الیکشن میں پی پی 180 قصور سے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔

سردار وقاص موکل 23 جون 1976ء کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1994ء میں گورنمنٹ کالج سے گریجویشن اور بعد ازاں 1997ء میں لاہور سکول آف اکنامکس سے ایم ایس سی تک تعلیم حاصل کی۔

سیاستدانوں کو اقتدار کے علاوہ کسی چیز کی فکر نہیں، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کوئٹہ میں جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہو تو نام نہاد سیاستدانوں کو کیا فکر، کیوں کہ ان کا کوئی گیا نہیں، انھیں کوئی فکر نہیں ہے۔ دوسری جانب ہمیں طعنہ دیا جاتا ہے کہ شہیدوں کے نام پر سیاست کرتے ہیں۔ میں مظلوم خاندان کا بیٹا ہوں۔ جانتا ہوں جب کوئی اپنا جاتا ہے تو کلیجہ کیسے جلتا ہے۔ بلوچستان والے جانتے ہیں کہ جس کا اپنا مرتا ہے اس کو بھلایا نہیں جا سکتا۔ ہم اپنے ہزاروں شہدا کو نہیں بھلا سکتے۔ جب کوئٹہ آتا ہوں تو مظلوم خون کی مہک آتی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مظلوم طبقے کی ماں کو راولپنڈی میں خون میں نہلا دیا گیا۔ لاہور میں گلشن اقبال پارک میں بہنے والے لہو کو نہیں بھول سکتے، اے پی ایس کے معصوم بچوں کو کیسے بھولیں۔ جب جب نیشنل ایکشن پر عملدرآمد نہیں ہو گا ہم آواز بلند کرتے رہیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کو پھر محرومی کا طعنہ دیا جاتا ہے لیکن این ایف سے ایوارڈ نہیں دیا جاتا۔ ہمیں زخمی کر کے رونے کا طعنہ دیتے ہو، ہمیں تعلیم نہ دے کر ان پڑھ کا طعنہ دیتے ہو، ہمیں پسماندہ رکھ کر پسماندگی کا طعنہ دیتے ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ جب پیپلز پارٹی کو اقتدار ملا تو پہلی ترجیح بلوچستان تھی۔ کوئی کہہ سکتا ہے کہ پیپلز پارٹی نے این ایف سی ایوارڈ میں زیادتی کی۔ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دینا ضروری ہو گیا ہے

انہوں نے کہا سیاستدانوں کو اقتدار کے علاوہ کسی چیز کی فکر نہیں، نواز شریف اور عمران خان کا مسئلہ صرف اقتدار ہے۔ لاپتہ ہونے اور مسخ شدہ لاشوں کی کون بات کرے گا، ان کا مسئلہ سڑکوں پر تڑپنے والی لاشوں کا نہیں ہے۔ ہزارہ کے لوگ مر رہے ہیں، خضدار اور مستونگ سے مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں، جب تک بہادر بیٹیاں بھوک ہڑتال نہ کریں تب تک کوئی اس معاملے کو دیکھنے والا نہیں ہے۔ پورے پاکستان کو چھوڑ کر ساری سیاست کو جی ٹی روڈ کو محور بنانا زیادتی ہے

میاں چنوں میں ہتھوڑا گروپ دوبارہ سرگرم

تفصیلات کے مطابق میاں چنوں کے نواحی علاقہ 19 ایٹ بی آر میں جواں سالہ دو بہنیں رخسانہ اور ریحانہ اپنے گھر میں سو رہیں تھی کہ اچانک نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر دونوں بہنوں کے سر پر ہتھوڑے کے وار کردیے، جس سے دونوں بہنیں شدید زخمی ہوگئیں۔

دونوں بہنوں کو تشویشناک حالت میں تلمبہ رورل ہیلتھ سنٹر پہنچایا گیا، جہاں موجود ڈاکٹروں نے انہیں نشتر ہسپتال ملتان ریفر کردیا۔ ہتھوڑا گروپ کی اس واردات کے بعد علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔