این اے125: کاغذات واپسی میں تاخیر، مریم نواز کو پینسل کا نشان الاٹ

مریم نواز آبائی حلقے سے دوبارہ میدان میں اتر آئیں، این اے 125 سے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گی۔ ریٹرننگ آفیسر آصف بشیر نے مریم نواز کو انتخابی نشان “پینسل” جاری کیا۔ پینسل کا انتخابی نشان مریم نواز کے وکیل کی درخواست پر الاٹ کیا گیا۔ مریم نواز نے این اے 125 میں آزاد حیثیت سے کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے تھے۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کا کل آخری روز تھا۔ مریم نواز نے آزاد حیثیت میں کاغذات نامزدگی واپس نہیں لیے جس وجہ سے انہیں انتخابی نشان الاٹ کر دیا گیا ہے۔ مریم نواز کے وکیل تنویر ضیا بٹ نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کاغذات واپس لینے گیا لیکن تاخیر ہوگئی۔

 

لندن سے مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا بیانیہ گھر گھر پہنچ چکا ہے، 2018 کے عام انتخابات ریفرنڈم ہیں۔ لوگ جانتے ہیں کہ کس کو ووٹ ڈالنا ہے، ووٹر کو خریدا نہیں جا سکتا، مسلم لیگ ن کا ووٹر شیر پر ہی مہر لگائے گا۔ جس پر نوازشریف کا ہاتھ ہوگا وہی جیتے گا، پاکستان ضرور واپس جائیں گے۔

سوات: این اے 3 پر شہباز شریف نے ایم ایم اے سے اتحاد کر لیا

محبت اور جنگ کے بعد اب الیکشن میں بھی سب جائز، انتخابی دنگل میں مخالفین کا کھیل خراب کرنے کیلئے جوڑ توڑ کا کھیل شروع ہوگیا۔ این اے سوات 3 میں ن لیگ کا “جنتر منتر” ایم ایم اے نے شہبازشریف کا شو کامیاب کرانے کیلئے اپنے اُمیدوار سے ٹکٹ واپس لے لیا۔ اپنی جماعت کی پسپائی پر مولانا حجت اللہ نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔

 

این اے 37 میں تحریک انصاف کی راہ ہموار کرنے کی تیاریوں کی خبریں گردش کررہی تھیں کہ پیپلزپارٹی کے تجربہ کار کھلاڑی فیصل کریم کنڈی پی ٹی آئی کے حق میں دستبردار ہوگئے ہیں۔ فیصل کریم کنڈی نے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی نے این اے 38 ڈیرہ اسماعیل خان ون پر ٹکٹ جاری کیا۔ وہ اپنے حلقے سے ہی انتخاب لڑ رہے ہیں۔ این اے 37 ٹانک سے اپنے کاغذات واپس لیے، اِسی حلقے سے مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے اسد محمود بھی میدان میں ہیں۔

 

کون سی جماعت جیتے گی؟ فیصلے میں صرف 25 روز باقی ہیں لیکن سیاستدانوں نے سیاسی بساط پر ابھی سے چالیں چلنا شروع کردی ہیں۔