بادبان رپورٹ: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں عامر ڈوگر، حماد اظہر و دیگر ارکان اسمبلی شریک ہیں۔ اجلاس میں اپوزیشن اتحاد بننے کے بعد پیدا ہونی والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، وزیر خزانہ اسد عمر نے پارٹی ارکان کو ملک کی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی، اسد عمر پارٹی رہنماؤں کو منی بجٹ کے حوالے سے بھی بریفنگ دیں گے۔
بادبان رپورٹ : لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کو 10 روز کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے 15 روز میں جواب طلب کرلیا۔
بادبان رپورٹ : چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اٹھارہویں ترمیم سے متعلق فیصلہ پڑھ کر سنایا جب کہ درخواست مسترد ہونے کی وجوہات سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں دی جائیں گی۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت نے صوبائی اختیارات سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی۔
اعلیٰ عدالت نے سندھ حکومت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔
بادبان رپورٹ
پیپلز پارٹی کے دونوں قائدین ایک دوسرے کی چوریاں بچانے میں مصروف ہیں ، ایک نے حدیبیہ بنائی اور دوسرے نے اومنی۔
فواد چوہدری۔ پی پی اور ن لیگ کا مُک مُکا تمام یوٹرنز پر بھاری ہے، ان کا مُک مُکا اپنی اپنی کرپشن چُھپانے کے لئے ہے۔
ان کے اتحاد سے کچھ نہیں ہونا۔ چوروں کو پکڑ کر رہیں گے۔ علی زیدی۔
بادبان رپورٹ: برطانوی دارالعوام میں بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ہوئی جس کے دوران 202 اراکین نے حق میں جب کہ 432 نے مخالفت میں ووٹ دیا، یہاں تک کہ کنزرویٹو پارٹی کے تقریباً 118 ارکان نے حزب مخالف کے ساتھ مل کر اس معاہدے کے خلاف ووٹ دیا۔
پارلیمان سے بریگزٹ معاہدہ منظور کرانے میں ناکامی کے بعد اپوزیشن لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے وزیراعظم ٹریزامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا ہے اور آج ایوان میں اسے پیش کیا جائے گا۔
بریگزٹ معاہدے کی پارلیمان سے منظوری نہ ہونے کو وزیراعظم کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے، اس معاہدے پر ووٹنگ ابتدائی طور پر دسمبر میں ہونا تھی تاہم وزیراعظم ٹریزامے نے اس وقت بھی شکست کو بھانپتے ہوئے اسے ملتوی کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی حتمی تاریخ 29 مارچ مقرر ہے اور اس معاہدے میں برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کی شرائط متعین کی گئی تھیں۔
برطانیہ میں یورپی یونین میں رہنے یا اس سے نکل جانے کے حوالے سے 23 جون 2017 کو ریفرنڈم ہوا تھا جس میں بریگزٹ کے حق میں 52 جبکہ مخالفت میں 48 فیصد ووٹ پڑے جس کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا، کیوں کہ وہ بریگزٹ کے مخالف تھے۔