بادبان رپورٹ : الیکشن کمیشن کی وجہ سے 6 وفاقی وزراء بھی اجلاس سے آئوٹ۔ فواد چودھری، عامر کیانی، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری، اختر مینگل، احسن اقبال۔

بادبان رپورٹ
الیکشن کمیشن کی وجہ سے 6 وفاقی 
وزراء بھی اجلاس سے آئوٹ۔
فواد چودھری، عامر کیانی، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری، اختر مینگل، احسن اقبال شامل۔

سپیکر قومی اسمبلی نے گوشوارے جمع نہ کرانے پر 72 ارکان کی رکنیت معطلی کا حکم سنا دیا۔ دو ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا، ایک رکن نظر سے بچ کر کارروائی میں شریک رہا۔ جماعت اسلامی کے رکن نے گوشوارے جمع کرانے کے باوجود نام شامل کرنے پر احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں سپیکر اسد قیصر نے ایوان کو آگاہ کیا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں 72 ارکان شرکت نہیں کر سکیں گے۔ ان 72 ارکان قومی اسمبلی کی رکنیت گوشوارے جمع نہ کروانے پر الیکشن کمیشن نے معطل کی ہے۔

اس سلسلہ میں ارکان کی رکنیت معطل ہونے سے متعلق اعلامیہ قومی اسمبلی اجلاس میں پڑھ کر سنایا گیا کہ ارکان کی رکنیت معطل ہے وہ اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے۔ ان میں وفاقی وزرا فواد چودھری، عامر کیانی، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری، اختر مینگل، احسن اقبال اور دیگر شامل ہیں۔

ای سی ایل میں ناموں سے اپوزیشن کیوں پریشان ہے؟ وزیر اعظم عمران خان۔ اس لئے پریشان ہیں کہ حکومت کے تمام کرپٹ ای سی ایل سے باہر ہیں۔ چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو۔

ای سی ایل میں ناموں سے اپوزیشن کیوں پریشان ہے؟ وزیر اعظم عمران خان۔

اس لئے پریشان ہیں کہ حکومت کے تمام کرپٹ ای سی ایل سے باہر ہیں۔ چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو۔

بادبان رپورٹ : حکومت کا کام صرف پوسٹنگ ٹرانسفر یا فنڈ دینا نہیں، قانون سازی ہے۔ ڈیم کو پسِ پشت نہیں ڈالیں گے۔ مظبوط جمہوریت کے لئے سویلین بالا دستی ضروری ہے۔ ملٹری فوجی عدالتوں سے دنیا میں بدنامی ہوتی ہے۔ ملٹری کورٹس ، سویلین بالادستی کے تاثر کو زائل کرتا ہے۔ نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ

بادبان رپورٹ
حکومت کا کام صرف پوسٹنگ ٹرانسفر یا فنڈ دینا نہیں، قانون سازی ہے۔

ڈیم کو پسِ پشت نہیں ڈالیں گے۔

مظبوط جمہوریت کے لئے سویلین بالا دستی ضروری ہے۔
ملٹری فوجی عدالتوں سے دنیا میں بدنامی ہوتی ہے۔
ملٹری کورٹس ، سویلین بالادستی کے تاثر کو زائل کرتا ہے۔ 
نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ

اتنا دیوار کے ساتھ نہ لگاؤ پھر عوام ہاتھ میں نہیں رہیں گے۔ہر غریب آدمی حکومت کو بد دعا دے رہا ہے۔ سازشیں ہمارے نہیں، عوام کے خلاف ہو رہی ہیں۔ سفید پوش لوگ ریڑھی لگانے پر مجبور ہیں۔ سابق صدر آصف زرداری کا خطاب۔ تفصیلات جانئے بادبان رپورٹ میں۔

بادبان رپورٹ : آصف زرداری کا کہنا ہے عمران خان کے 5 سال پورے کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پنجاب سمیت کسی صوبے کے عوام الیکشن نہیں مانتے، اتنا دیوار کے ساتھ نہ لگاؤ پھر عوام ہاتھ میں نہیں رہیں گے۔

 سابق صدر آصف زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہر غریب آدمی حکومت کو بد دعا دے رہا ہے، ان کی مجھ سے جنگ صرف 18 ویں ترمیم پر ہے۔ انہوں نے کہا آپ کو پتہ ہی نہیں ڈالر اوپر جا رہا ہے، ہم ایک ماہ پہلے ڈالر پر نظر رکھتے تھے، ہم نے حکومت چلائی اور ملک بھی بنایا، ایسے ایسے کام کیے جو دوستوں نے سوچا بھی نہیں تھا، بلوچستان سے معافی مانگنے کا کسی نے نہیں کہا تھا۔

آصف زرداری کا کہنا تھا سازشیں ہمارے نہیں، عوام کے خلاف ہیں، یہ عوام کو ان کا حق نہیں دینا چاہتے، سفید پوش لوگ ریڑھی لگانے پر مجبور ہیں، آپ کے الیکشن کو ملک میں کوئی نہیں مانتا، حادثاتی طور پر وزیراعظم بن گئے ہیں تو کچھ سیکھ بھی لیں، آپ کے اتنے اسکینڈل نکل رہے ہیں، سوچتا ہوں چھپائیں کیسے؟۔

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کی وزارتِ خارجہ آمد۔ تفصیلات جانئے بادبان رپورٹ میں۔

بادبان رپورٹ : امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کی وزارتِ خارجہ آمد

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کی سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے وفود کی سطح پر مذاکرات

فریقین نے ابوظہبی میں ہونے والے حالیہ مذاکرات کے بعد افغان مفاہمتی عمل پر ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا

ای سی ایل میں صرف اپوزیشن اراکین کے نام آتے ہیں جب کہ حکومتی اراکین سفر کرنے میں مصروف ہیں۔ وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ ابتدائی 6 ماہ کے دوران کوئی بیرون ملک دورہ نہیں کریں گے اور اب تک 7 سے زائد دورے کر چکے ہیں۔چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو۔

بطور چیف جسٹس آف پاکستان انصاف کی فراہمی میں تعطل کو دور کرنے کی کوشش کروں گا اور سو موٹو کا اختیار وہاں استعمال ہوگا جہاں دوسرا حل موجود نہ ہو۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے بہت مشکل حالات میں عدالت چلائی، انہیں سیاسی، سماجی، معاشرتی اور آئینی سمیت کئی طرح کی مشکلات کا سامنا رہ۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا تقریب سے خطاب۔ تفصیلات جانئے بادبان رپورٹ میں۔

بادبان رپورٹ:  چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ  سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ساتھ پچھلے 20 سال سے ہوں اور ہم دونوں ایک ساتھ لاہور ہائیکورٹ کے جج بنے، ہم ایک ساتھ جڑے بچوں کی طرح ہیں جو آج الگ ہو جائیں گے، کسی سرجری کے ساتھ نہیں بلکہ آئین کے تحت الگ ہوں گے۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کی انسانی حقوق سے متعلق خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، انہوں نے معاشرتی اور آئینی سمیت کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کیا۔

انہوں نے کہا کہ بطور چیف جسٹس پاکستان انصاف کی فراہمی میں تعطل کو دور کرنے کی کوشش کروں گا، ماتحت عدلیہ میں برسوں سے زیر التواء مقدمات کے جلد تصفیے کی کوشش ہوگی۔ 

جسٹس کھوسہ کا کہنا تھا کہ غیر ضروری التواء کو روکنے کے لیے جدید آلات کا استعمال کیا جائے گا، جعلی مقدمات کے خلاف ڈیم بناؤں گا اور عرصہ دراز سے زیر التواء مقدمات کا قرض اتاروں گا، اس وقت عدالتوں میں 19 لاکھ کیسز زیر التواء ہیں۔

جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا تھا کہ 3 ہزار ججز 19 لاکھ مقدمات نہیں نمٹا سکتے، میں جعلی گواہوں کے خلاف بھی ڈیم بنانا چاہتا ہوں۔

نامزد چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں سویلین کا ٹرائل ساری دنیا میں غلط سمجھا جاتا ہے، کہا جاتا ہے کہ فوجی عدالتوں میں جلد فیصلے ہوتے ہیں، کوشش کریں گے سول عدالتوں میں بھی جلد فیصلہ ہوں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا پاکستان ایرو ناٹیکل کمپلیکس کامرہ کا دورہ۔ تفصیلات جانئے بادبان رپورٹ میں۔

بادبان رپورٹ: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا پاکستان ایرو ناٹیکل کمپلیکس کامرہ کا دورہ۔

چیئرمین پاکستان ایرو ناٹیکل کمپلیکس PAC ایئر مارشل احمر شہزاد نے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی،

پاکستان ایرو ناٹیکل کمپلیکس میں مختلف ادوار میں بنائی گئی چار فیکٹریاں کام کر رہی ہیں، کمیٹی کو بریفنگ

ایئر کرافٹ ریبلڈ ، معراج ریبلڈ ، ایویانکس پروڈکشن اور ایئر کرافٹ مینو فیکچرنگ فیکٹری شامل ہیں، کمیٹی کو بریفنگ

ادارے نے گزشتہ 5 سالوں میں 80 مشاق طیارے بنا کر ایکسپورٹ کیے ہیں، کمیٹی کو بریفنگ

میانمار کو JF-17 طیارہ مہیا کرنے کیلئے کام جلد مکمل کر لیا جائے گا، بریفنگ

امن کیلئے سب سے بڑی تیاری یہ ہے کہ ہم جنگ کے لئے تیار ہیں، چیرمین کمیٹی

ہمیں اپنی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے خود کفیل ہونا چاہیے، چیرمین کمیٹی

مسلح افواج اور سیاسی قیادت کی محنت سے آج ہم یہاں تک پہنچے، چیرمین سینیٹر لیفٹننٹ جنرل ر عبد القیوم