سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی اھم ملاقات قمر جاوید باجوہ آرمی چیف کآ دو ٹوک الفاظ میں جوب

Baadban.tv alert report

Rawalpindi, 07 March 2019: H.E Mr Adel Bin Ahmed Al-Jubeir, Minister of State for Foreign Affairs of Kingdom of Saudi Arabia (KSA) called on General Qamar Javed Bajwa, Chief of Army Staff (COAS) at GHQ, today.
During the meeting, matters of mutual interest, regional security and current situation between Pakistan and India were discussed. The visiting dignitary appreciated Pakistan’s positive role for regional peace and stability and reaffirmed KSA’s support to Pakistan.
COAS thanked the minister for taking on the mantle of peace effort in very difficult circumstances, saying that KSA has always been a true friend of Pakistan.

وزیر اطلاعات فواد فارغ، 3افسران معطل، حکم کا انتظار وزارت اطلاعات حکومتی بیانیہ کو بتانے میں مکمل ناکام،حکومت کو ناکام کرنے میں شفقت جلیل کا کردار نمایاں آئی ایس پی آر ایک طرف محاز جنگ پر اور دوسری طرف نااہل وزارت اطلاعات کے افسران ناکام کرنے میں لگے ہیں اہم افسران کو او ایس ڈی بنانے کا فیصلہ، وزیر اطلاعات کی وزارت تبدیل، وزیراعظم نے فواد چودہری کو بتا دیا

سندھ اسمبلی میں ھنگامہ ارائ ایم ایم اے کے ارکان اسمبلی پر تھپڑون کی بارش

سندھ اسمبلی میں ایم ایم اے کے رکن پر تھپڑوں کی بارش، ہنگامہ آرائی
سید عبدالرشید کی جانب سے فردوس شمیم نقوی کیخلاف تحریک استحقاق پیش کی گئی جس پر تحریک انصاف کے ارکان بپھر گئے
بعض ارکان نے سید عبدالرشید پر تھپڑوں کی بارش کردی، صوبائی وزرا نے سید عبدالرشید کو اپنی حفاظت میں لیا تو اس دوران بعض ارکان گتم گتھا ہوگئے
کراچی(بادبان رپورٹ) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کیخلاف تحریک استحقاق پیش کرنے پر متحدہ مجلس عمل کے رکن سید عبدالرشید پر اپوزیشن کے بعض ارکان نے حملہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا،اپوزیشن جماعتوں میں دراڑ پڑ گئی، ایم ایم کے رکن اور تحریک لبیک کے ارکان اپوزیشن اتحاد سے الگ ہوگئے۔سید عبدالرشید کی جانب سے فردوس شمیم نقوی کیخلاف تحریک استحقاق پیش کی گئی جس کی پیپلزپارٹی نے بھی حمایت کی، تحریک استحقا ق کے متن میں کہا گیا کہ فردوس شمیم نقوی کابیان توہین آمیز ہے ۔فردوس شمیم نقوی کے ریمارکس پر سید عبدالرشید کے احتجاج پر پی ٹی آئی، ایم کیوایم اور جے ڈی اے کے ارکان بھڑک اٹھے اور بعض ارکان نے آگے بڑھ کر سید عبدالرشید پر حملہ کردیا، بعض ارکان نے سید عبدالرشید پر تھپڑوں کی بارش کردی، صوبائی وزرا نے سید عبدالرشید کو اپنی حفاظت میں لیا تو اس دوران بعض ارکان گتم گتھا ہوگئے۔حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں نے ایک دوسرے کے قائدین کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈیسک کے سامنے کھڑے ہوئے احتجاج کیا اور بعض ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ارکان نے غنڈہ گردی کی ہے اوربد تہذیبی پر مبنی نعرے لگا ئے، جن ارکان نے ہاتھا پائی کی ان کے ایوان میں آنے پر پابندی عائد کی جائے۔

ملک میں انویسٹمینت لانے کی کوشش کر رھے ھے ایف بی آر ٹھیک ہو جائے ورنہ آیف بی آر بند کر دونگا وزیر اعظم عمران خان

حکومت کی اولین ترجیح عوام  ھے تاجر ھماری ریڑھ کی ھڈی ھے نیا پاکستان یھی ھے جو چند روز قبل ھم نے ردعمل دیا پھلے ھم دوسروں کی جنگ بھی لڑتے تھے اور جوتے  بھی وزیر اعظم عمران خان کا چیمبر آف کامرس سے خطاب

قومی اسمبلی کے اسپیکر ان ایکشن بادبان رپورٹ کے مطابق اسد قیصر نے کھا کیا بادبان رپورٹ کے مطابق

ز اسلام آباد ای پی ای نیوز ایجنسی رپورٹ کے مطابق
دنیامیں قیام امن کے لیے پارلیمانی سفارتکاری کاکردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے: سپیکر قومی اسمبلی
اسلام آباد 7مارچ 2019: سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے کہا ہے کہ دنیامیں قیام امن کے لیے پارلیمانی سفارتکاری کا قیام انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور پاکستان کی پارلیمنٹ غربت، نا خواندگی اور امتیازات کے خاتمے کے لیے دنیا کی پارلیمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لئے بھر پور کوششیں کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ عوام کی حقیقی ترجمان اور ان کی امنگوں کا محور ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز قومی اسمبلی میں فرینڈشپ گروپس کے کنوینرز اور اسلام آ باد میں موجود سفرا اور ہائی کمشنر کے اعزاز میں دیے جانے والے اسقتبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ قومی اسمبلی میں 93 پارلیمانی فرینڈشپ گروپس تشکیل دیے گئے ہیں جن کی تعداد پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں تشکیل دیے جانے والے فرینڈشپ گروپس میں سب سے زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ متحرک پارلیمانی سفارتکاری باہمی تجارت کے فروغ، افرادی قو ت اور تجربات کے تبادلوں اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے میں موثرکردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے پرعزم ہے اور بھارت کی طرف سے حالیہ جارحیت کے دوران پاکستان کی حکومت کی طرف سے صبرو تحمل کا مظاہرہ اس کا اظہار ہے۔
بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں جارحیت کر کے خطے میں بد امنی اور انتشار پھیلانا چاہتاہے جب کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران حکومت پاکستان نے ہر قدم پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان کی منظوری دی جس پر حکومت عمل درآمدکر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا جمہوری پاکستان کے استحکام کے لیے تعاون کرے۔
اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان تمام تصفیہ طلب معاملات کومذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو حل کئے بغیر خطے میں دیر پا امن کا قیام ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں پاک بھارت فرینڈ شپ گروپ تشکیل دیا گیا ہے اور اس پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے لوک سبھا کے سپیکر کو اس مسئلے پر مذاکرات کے ذریعے پْر امن حل کی پیشکش کی گئی۔ مسلح افواج کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج کسی بھی مہم جوئی کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے تاہم ہماری قومی قیادت نے بردباری کا مظاہرہ کیا اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور کی جانے والی قرار داد پاکستان کے امن سے محبت کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے خطے کے امن کے لیے سنجیدہ کوششیں کی اور قوم سے اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے بھارت کو تمام تصفیہ طلب معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی پیشکش کی۔

اس موقع پر وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے استقبالیہ کے شْرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ اراکینِ پارلیمنٹ کو پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے دنیا کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی رابطوں میں اضافے سے دوسرے ممالک سے تعلقات کو مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفرا باہمی تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیا)

دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کآ اختیار کوی چھین نھی سکتا آرمی چیف کآ کور کمانڈر کانفرس سے خطاب بادبان رپورٹ

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس
علاقائی سلامتی کی صورت حال، پاک بھارت کشیدگی پر بات چیت کی گئی، آئی ایس پی آر
دفاع وطن کے لیے کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا، کور کمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ
پلوامہ واقعہ کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تشویش ہے، کور کمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ
بھارتی سیکیورٹی فورسز لائن آف کنٹرول پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، اعلامیہ
بھارتی جارحیت سے خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، اعلامیہ
عالمی برادری بھارتی جارحیت کا نوٹس لے،، آئی ایس پی آر
نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عمل درآمد کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، آئی ایس پی آر
آرمی چیف نے افواج کے مورال اور قوم کے جذبے کا سراہا، آئی ایس پی آر
مسلح افواج ہر قسم کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، آرمی چیف

کور کمانڈر کانفرس اھم اجلاس آرمی چیف کآ اھم ترین خطاب

ISPR PRESS RELEASE – 49/2019

Rawalpindi, 07 March 2019: 219th Corps Commanders’ Conference presided by General Qamar Javed Bajwa, Chief of Army Staff (COAS) held today at GHQ.
Forum reviewed geo-strategic environment and situation due to ongoing Pakistan India standoff. Forum expressed strong will, resolve and determination to defend the motherland against any misadventure or aggression. Forum expressed concerns on increased Indian atrocities in IOK post Palwama incident and continued deliberate targeting of civilians along Line of Control by Indian occupation forces. Continuity of such brutalities are only fuelling the fire and need to be stopped in the interest of regional peace which also merits world’s attention, forum concluded. Forum also discussed progress of National Action Plan 2014 (NAP).
COAS, appreciating morale and performance of the forces, support from the nation and above all blessings of Almighty Allah, directed for continued state of vigilance and alertness so as to be prepared for response to any threat. COAS also directed to further the efforts in line with decisions of the government to accelerate implementation of NAP while rendering full assistance to other state institutions.
“Pakistan is on the positive trajectory of peace, stability and progress. No one can make us budge through use or threat of use of force. Similarly, policy and the right of use of force shall remain the prerogative of the state alone”, COAS concluded.