وزیر اعظم عمران خان امن مذاکرات کیلٸے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ٹیلیفون پر بات کرنے کیلیٸے تیار ہیں اگر گرفتار پاٸلٹ کو بھارت واپس کرنے سے امن قاٸم ہوتا ہے تو پاکستان اس کیلٸے بھی تیار ہے
ہندوستان او آٸی سی کا ممبر ہی نہیں ہے اگر بھارت وزیر خارجہ کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا
بھارتی وزیر خارجہ سشما سراج کے ساتھ بات چیت کیلیٸے میں تیار ہوں لیکن اوآٸی سی کے پلیٹ فارم پر نہیں کسی اور جگہ پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو
جوائنٹ سیشن میں چئیرمین سینیٹ کو حکومتی بنچ پر بیٹھانا افسوس ناک ہے۔ سینیٹر رحمان ملک
چئیرمین سینیٹ کو سپیکر کیساتھ بیٹھانے کی بجائے ممبران کیساتھ بیٹھانے پر سینیٹرز کو تحفظات ہیں۔ سینیٹر رحمان ملک
مشترکہ اجلاس کی صدارت چئیرمین سینیٹ و سپیکر قومی اسمبلی دونوں کو کرنا چائیے۔ سینیٹر رحمان ملک
مشترکہ اجلاس کی صدارت اگر دونوں ایوان کرتے تو دنیا کو اور بہتر پیغام مل جاتا۔ سینیٹر رحمان ملک
مشترکہ اجلاس کی صدارت کے حوالے سے آئین میں ترمیم کیا جائے تاکہ دونوں صدارت کرے۔ سینیٹر رحمان ملکسینیٹ پارلیمنٹ کا ایوان بالا ہے چئیرمین و سینیٹ کو اسکا اپنا مقام دینا چاہئے۔ سینیٹر رحمان ملک
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاع کی بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی مذمت
اسلام آباد؛ یکم مارچ 2019: چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاع امجد علی خان نے بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور بھارتی جنگی طیاروں کا پاکستانی حدود میں داخل ہونے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔انہوں نے وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کے پارلیمنٹ کے مُشترکہ اجلاس میں اختیار کیے گئے خطاب کو سراہتے ہوئے ان کے موقف کی تائید کی۔ انہوں نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر بھارتی پائلٹ کو چھوڑنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری میں وزیرِ اعظم کے اس احسن اقدام کو بے حد پذیرائی حاصل ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پُر امن ملک ہے اور تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتا ہے تاہم کسی بھی جارحیت اور سرحدی حدود کی خلاف ورزی کا موثر جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری امن کی بات کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ہماری مسلح افواج ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ چیئرمین نے پاکستانی سرحدی حدود کی خلاق ورزی پربھارت کو بروقت اور موثر جواب دینے کی پاک افواج کیکاروائی کو بھی سراہا۔
WAGAH, Pakistan (AP) — Pakistani officials brought Friday an Indian pilot captured from a downed plane to a border crossing with India for handover, a “gesture of peace” promised by Pakistani Prime Minister Imran Khan with full security, a dramatic escalation with the country’s archrival over the disputed region of Kashmir.
The pilot, identified as Wing Commander Abhinandan Varthaman, was taken in a convoy that set out from the eastern Pakistani city of Lahore to the border crossing at Wagah earlier in the day, escorted by military vehicles with soldiers, their weapons drawn.
On the Indian side of the border, turbaned Indian policemen were lined up along the road as a group of cheering Indian residents from the area waved India’s national flag and held up a huge garland of flowers to welcome him back.